قومی اسمبلی میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق 2 بلز منظور

 قومی اسمبلی میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق 2 بلز منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن اور حکومتی بینچز کی جانب سے سخت شور شرابے کے باوجود حکومت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) سے متعلق 2 بلز  ایوان سے منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی۔

پارلیمان کے ایوان زیریں کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر  کی سربراہی میں شروع ہوا جس میں وزیر خارجہ کی گزشتہ روز کی طویل تقریر کے جواب میں خواجہ آصف نے تقریر کی اور شاہ محمود قریشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سخت ریمارکس دیے۔ان کی تقریر کے بعد متعدد مرتبہ شاہ محمود قریشی نے ذاتی وضاحت دینے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن نے کل موقع نہ ملنے کی وجہ سے انہیں بولنے کا موقع نہیں دیا اس دوران ایوان میں سخت شور شرابہ دیکھنے میں آیا اور ایوان کی کارروائی 3 مرتبہ ملتوی ہوئی۔

بعدازاں اسی شور شرابے کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق 2 بل انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2020 ء اور اقوامِ متحدہ (سیکیورٹی کونسل) (ترمیمی) بل 2020 پر ووٹنگ کروائی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ نے طویل تقریر کی جو نہیں کرنی چاہیے تھی، اب ضرورت ہے کہ ہمارا موقف بھی عوام کے سامنے رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ چند روز قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جس میں طے کیا گیا کہ قانون سازی کے حوالے سے بلز اس کمیٹی میں زیر غور لائے جائیں گے ساتھ ہی ایک غیر رسمی کمیٹی کے ذریعے اتفاق رائے کروانے کی کوشش کی گئی جس کے تحت اسپیکر کی رہائش گاہ پر 9 اراکین پر مشتمل غیر رسمی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

انہوں نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کا بل شق وار زیر غور لایا گیا، جس میں رائے دی گئی تھی مطالبات نہیں کیے گئے تھے لیکن وزیر خارجہ جو سیاستدان ہیں اور سیاستدان اس قسم کی رنگ بازی کرتے ہیں جو ہم بھی کرتے ہیں، اس رنگ بازی میں انہوں نے رازداری کی تمام حدود پار کردیں جس کا ایک مہذب معاشرے میں احترام کیا جاتا ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer