آذادیِ کمشیر کی ایک شمع گل ہو گئی، پروفیسر شال جہانِ فانی سے رخصت ہوئے

Professor Nazir Ahmad Shall, Baramulla, Occupied Kashmir, City42, Kashmir Press International, Kashmiri Human Rights activist, Kashmir Hurriyat Conference,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: جلاوطن کشمیری حریت پسند رہنما پروفیسر نذیر احمد شال آنکھوں میں آزادی کا خواب لیے لندن میں انتقال کر گئے۔

پروفیسر نذیر شال کی عمر 77سال تھی ۔وہ دوماہ سے لندن کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔  انہیں گردے اور سانس کا مرض تھا جس کے باعث اُن کی طبیعت خراب ہوئی اور وہ آج خالق حقیقی سے جاملے۔

پروفیسر نذیر احمد شال نے پوری زندگی تحریک آزاد کشمیر کیلئے وقف کئے رکھی، تمام عمر کشمیریوں کےحق خودارادیت کے حصول کیلئے سیاسی اور سفارتی محاذوں پر جدوجہد کرتے رہے۔

پروفیسر نذیر احمد شال مقبوضہ کشمیر مین پیدا ہوئے، وہین پہلے بڑھے اور وہیں آزادی کے لئے جدوجہد کا آغاز کیا۔ پھر بھارتی مظالم سکے خلاف بین الاقوامی سطح پر زیادہ موثر جدوجہد کرنے کے لئے انہوں نے 1991میں مقبوضہ کشمیر سے پاکستان ہجرت کی۔ پروفیسر شال 13 سال تک پاکستان مین مقیم رہ کر کشمیر کی آزادی کے لئے کشمیریوں کو منظم کرنے کے ساتھ انٹرنیشنل سطح پر متحرک رہے، 2004 میں وہ کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے لندن چلے گئے جہاں انہوں نے کشمیر سینٹر لندن کی سربراہی کی ۔

 پروفیسر شال نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ میں بابائے حریت سیدعلی گیلانی کی نمائندگی کی ۔ بارہ مولہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے پروفیسر شال، انسانی حقوق کے حوصلہ مند علمبردار ، نازک خیال شاعر ، نشتر قلم ادیب ، کھرے صحافی ، اثر آفرین کالم نگار اور گہری فکر کے مالک ماہر تعلیم تھے۔انہیں مادری زبان کشیری کے ساتھ انگریزی، اردو  زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا ۔

پروفیسر نذیر احمد شال کئی کتابوں کے مصنف تھے، انہوں نے روزنامہ کشمیر مرر (Kashmir Mirror)، خبر ایجنسی صنعا نیوزاورکشمیر پریس انٹرنیشنل کے چیف ایڈیٹر اور کشمیر سینٹر برطانیہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طورپر بھی خدمات انجام دیں۔

انہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے  سائنس کی شاخ باٹنی میں ماسٹر ز کیا اور بعدازاں ہماچل پردیش یونیورسٹی سے ایجوکیشن میں ماسٹرز کیا۔ انہوں نے سینٹ جوزف انسٹی ٹیوٹ بارہ مولہ سے پروفیشنل کیریئر کا آغازکیا اور بعدازاں محکمہ تعلیم میں بطور پروفیسر شمولیت اختیار کی ۔پروفیسر شال نے  کشمیر سمیت مختلف مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کے مسائل کو اجاگر کیا۔

پروفیسر شال تھنک ٹینک ساؤتھ ایشیا سینٹر فار پیس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین بھی تھے۔ان کی تصانیف میں ”اسپیکنگ سائلنس ، ویوپنگ وزڈم اور ٹورمنٹڈ پاسٹ اینڈ بریشڈ پریزنٹ ”شامل ہیں۔