ویب ڈیسک: ورلڈ بینک نے پاکستان ڈویلپمنٹ رپورٹ جاری کردی ، عالمی بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض معاہدے میں تاخیر سے معیشت کو خطرات لاحق ہیں۔ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کا خطرہ موجود جبکہ رواں سال مہنگائی کی شرح 8.9 فیصد تک جا سکتی ہے۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری کی گئی پاکستان ڈویلپمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقامی طلب میں اضافے سے بیرونی ادائیگیوں پر دباؤبڑھ رہا ہے۔افغان صورتحال کے باعث امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے، ان حالات میں معاشی اصلاحات کا عمل تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں پاکستان کی جی ڈی پی 3.5 فیصد اور بجٹ خسارہ 7.1 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، تاہم انتخابی سال میں بجٹ خسارہ 7.2 فیصد تک جا سکتا ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ نہیں ہو رہا جبکہ جاری کھاتوں کا خسارہ بھی بڑھ رہا ہے۔
ورلڈ بینک رپورٹ میں مزید کہا گیا کے کہ بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ رواں سال مہنگائی کی شرح 8.9 فیصد تک جاسکتی ہے اور غربت کی شرح 4.8 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔