(سٹی42)ملک میں کورونا وائرس کی شدت میں کمی آنے کے بعد ایک اور وبائی مرض نے سر اٹھانا شروع کردیا جس پر انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ ( آئی ایم بی) نے پاکستان کو اس بارے آگاہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کی شدت میں کمی کہ وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 17 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ کوئی موت نہیں ہوئی،لاہورمیں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 48748 اور اموات 849 ہوگئیں، پنجاب میں کورونا وائرس کے 63نئے کیسز، تعداد96,699 ہو گئی۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق لاہورمیں 17،راولپنڈی3،جہلم 1،اٹک3اورگوجرانوالہ میں 3کیسز رپورٹ ہوئے،سیالکوٹ4،گجرات2،منڈی بہاؤالدین3،ملتان3،خانیوال 2،فیصل آباد 5،ٹوبہ1اوررحیم یارخان1کیس سامنے آیا،سرگودھا2،میانوالی 1،بھکر1،بہاولپور 4،ڈیرہ غازی خان 1،مظفر گڑھ 1،لیہ 1،ساہیوال1،اوکاڑہ2اورپاکپتن میں 1کیس رپورٹ ہوا،اموات کی کل تعداد2,195 ہوچکی ہیں۔اب تک935,716ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 92,449 ہو چکی ہے۔
دوسری جانب عالمی تنظیم انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ ( آئی ایم بی) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں وبائی صورتحال انتہائی تشویشناک اور مایوس کن ہے بالخصوص صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی علاقوں کے ساتھ ساتھ کراچی اور کوئٹہ کے اہم ذخیرہ آب میں وائلڈ پولیو وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے۔
عالمی صحت کی تنظیم نے خدشہ ظاہر کیا کہ کورونا کے بعد پاکستان میں پولیو وائرس پھیل رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ ویکسین سے لگنے والا پولیو وائرس بھی پاکستان میں جگہ بنا رہا ہے،تنظیم نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہاگر بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی دستیاب نہ ہوئی تو دسمبر تک پولیو کیسز کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوجائےگا۔پاکستان اس بیماری کا شکار دنیا کا آخری خطہ بن جائے گا۔
31 جولائی 2020 تک کے ڈیٹا کے مطابق وائلڈ پولیو وائرس کے 61 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ اس وقت تک 2019 میں کیسز کی تعداد 56 تھی۔عالمی صحت کی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پنجاب کے شہر لاہور میں حکام وائرس کی ترسیل نہیں روک سکے جبکہ کراچی کو پولیو وائرس کی دیر پا بنیاد قرار دیا گیا۔