رائو دلشاد:لاہور شہرکے تاریخی مال روڈ پربحالی اورتزئین وآرائش کا کام سست روی کاشکار،20 روزمیں کمپیکشن ورک بھی مکمل نہ ہوسکا،چیف کارپوریشن آفیسرنےپراجیکٹ مکمل کرنےکےلیے 10اگست کی ڈیڈ لائن مقررکردی،رپورٹ کررہےہیں۔
چند مزدوروں اورغیرفعال مشینری کےساتھ شہرکی مرکزی وتاریخی شاہراہ کی بحالی کاکام جاری،بیس روزمیں735میٹرسڑک کی کمپیکشن کاکام بھی مکمل نہیں ہوسکا،میٹروپولیٹن کارپوریشن نےمال روڈکی بحالی کاورک آرڈر 8 جولائی کو جاری کیا،منصوبےکوروایتی سستی کاسامنا ہے جبکہ تعمیراتی کام کےباعث ٹریفک کانظام بری طرح متاثر رہتا ہے۔
واسانےزیرزمین سٹورروم،واٹرسیوریج لائن کی تنصیب کےبعد کام ایم سی ایل کےہینڈاوورکیا،قائم مقام کمشنرلاہوروایڈمنسٹریٹر دانش افضال نےنیلا گنبد تاجی پی اوچوک تک فوری تعمیرکاحکم دیا،منصوبےکاٹھیکہ جلال کنسٹرکشن نے20فیصدکم بولی دیکر حاصل کیا۔ مال روڈ پر پی ایم جی چوک سےاستنبول چوک تک کارپٹ جبکہ ایچی سن کالج تک سروس روڈزپرکارپٹ بھی مکمل کرنی ہے،لائن اورلین مارکنگ، فٹ پاتھوں کی بحالی اورسگنلزکی تنصیب سمیت دیگرامورمکمل کیے جائینگے۔
چیف کارپوریشن آفیسرسید علی عباس بخاری نےدعویٰ کیاکہ مال روڈ کی بحالی سے ٹریفک کی روانی کو مزید بہتر بنایاجائے گا،65فیصد ترقیاتی کام مکمل کرلیا ہے،تاہم عید سےقبل سڑک کاکمپیکشن ورکس مکمل کرلیں گے،عید کےفوری بعد 10اگست تک سڑک پرایسفالٹ لیئربچھا دی جائے گی۔
2 کروڑ 25 لاکھ 94 ہزارکی لاگت سےبحالی ومرمت کا یہ منصوبہ کنٹریکٹرکےرحم کرم پر ہے، مال روڈ کی بحالی پرکام تو جاری لیکن جتنی لیبراورمشینری نظرآرہی ہے اس سےمنصوبہ مطلوبہ ڈیڈلائن میں مکمل ہونامشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہوسکتاہے۔