(درنایاب) نیب کی طرف سے ریکارڈ طلبی پر ایل ڈی اے کو 20 سال بعد کارروائی یاد آگئی، ایل ڈی اے نے نیب میں جاری سابق وزیراعظم نواز شریف کےخلاف پلاٹوں کی انکوائری میں کارکردگی دکھانے کے لئے کئی مرتبہ ٹرانسفر ہو نےوالے گارڈن ٹاؤن کے17 پلاٹ منسوخ کردیئے۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کےخلاف انکوائری میں18 جنوری کو ریکارڈ مانگا تھا۔ نیب نے احمد بلاک، ابوبکر بلاک، اتاترک بلاک، طارق بلاک، ٹیپو بلاک کے پلاٹوں کا سٹیٹس پوچھا تھا۔ نیب کے مراسلے میں پلاٹوں کی فزیکل پوزیشن، موجودہ اوریجنل ریکارڈ کا پوچھا گیا تھا۔ ایل ڈی اے نے 18 فروری کو 1990سے ایگزیمپٹ شدہ پلاٹوں کی منسوخی کا لیٹر جاری کردیا ہے۔ منسوخ شدہ پلاٹوں میں سابق جسٹس سائر علی کا گھر سرفہرست ہے۔
ایک سو بارہ احمد بلاک ٹرانسفر شدہ اور کئی سالوں سے تعمیر شدہ ہے۔ 2 سو اٹھارہ طارق بلاک، 63سی اتاترک، 65 اے، 65 بی، 2 سو انتالیس اے اتاترک بلاک منسوخ کر دیا گیا۔ گیارہ اے، گیارہ بی، پندرہ اے، پندرہ بی اتاترک بلاک بھی منسوخ کیاگیا ہے۔ چھتیس، چھتیس اے ٹیپو بلاک، باسٹھ، باسٹھ اے، تریسٹھ شیر شاہ بلاک کو بھی منسوخ کردیاگیا۔
ذرائع کےمطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کےخلاف پُھرتی کے نتیجے میں قانونی جواز پورے کرنا بھی بھول گئے۔ ذرائع کے مطابق متعدد مکینوں کو منسوخ سے قبل قانونی نوٹسز بھی نہ دیئے گئے اور ایل ڈی اے نےمنسوخ کرکے گھروں کو خالی کرانے کے اہلکاروں کے ذریعے پیغام بھجوا دیئے۔
بیس بیس سال سے مقیم شہریوں کی شکایات پر معاملہ ہولڈ کردیا گیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف لینڈ ڈویلپمنٹ ٹو کےمطابق سکروٹنی کے دوران فائلوں میں لگے پلاٹ منسوخ کئےہیں جبکہ منسوخ پلاٹوں کے مالکان کو بونافائیڈ کمیشن میں جانے کا موقع میسر ہے۔