درجہ حرارت میں حیران کن اضافہ!!  خطرے کی گھنٹی بج گئی

Rise in temprature,City42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ زمین موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کے باعث 'نامعلوم مقام' پر پہنچ گئی ہے کیونکہ سمندری درجہ حرارت میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 'بے نظیر' اضافہ ہوا ہے۔

 امریکی ادارے (این او اے اے) کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرنے والے سائنسدانوں کے مطابق سمندری درجہ حرارت میں حالیہ ہفتوں کے دوران ماہ برق رفتاری سے ہونے والا اضافہ غیر معمولی ہے جس کی وضاحت ابھی کرنا ممکن نہیں۔

 یہ ڈیٹا سیٹلائیٹس اور دیگر ذرائع سے حاصل کیا گیا اور دریافت ہوا کہ سمندری درجہ حرارت میں گزشتہ 42 دن کے دوران مسلسل اضافہ ریکارڈ ہوا ۔ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ رواں سال دنیا کو ایل نینو کی موسمیاتی لہر کا سامنا ہوگا۔

 ایل نینو کے دوران سمندری سطح معمول سے زیادہ گرم ہو جاتی ہے جس سے دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کے برعکس لانینا کے دوران وسطی اور مشرقی بحر الکاہل کا درجہ حرارت کم رہتا ہے جبکہ تیز ہوائیں چلتی ہیں جس سے عالمی درجہ حرارت میں کمی آتی ہے۔

 گزشتہ 3 سال سے لانینا لہر دیکھنے میں آرہی تھی اور ابھی ایل نینو سسٹم بنا نہیں مگر سمندری درجہ حرارت میں نامعلوم وجوہات کے باعث اضافہ ہو رہا ہے۔مارچ اور اپریل کے دوران سمندری درجہ حرارت میں عموماً کمی دیکھنے میں آتی ہے مگر اس سال کچھ غیر معمولی ہوا ہے۔

 برٹش انٹارٹک سروے کے پروفیسر مائیک میریڈیتھ نے بتایا کہ اس دریافت نے سائنسدانوں کو سر کھجانے پر مجبور کر دیا ہے، درحقیقت سمندروں کا گرم ہونا ایک حقیقی سرپرائز اور تشویشناک امر ہے، ابھی یہ معلوم نہیں کہ ایسا مختصر المدت کے لیے ہوا ہے یا کسی سنگین بحران کا آغاز ہوا ہے۔