سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، شریف برادران اور رانا ثناءاللہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا

 سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، شریف برادران اور رانا ثناءاللہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا فیصلہ سنا دیا۔نواز شریف، شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ میں بری الذمہ قرار  دے دیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے نواز شریف، شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ سمیت دیگر سابق حکومتی شخصیات کو سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں  طلب کیے  جانے کی  درخواست کو  مسترد کرتے ہوئے انہیں بری الذمہ قرار دے دیا۔ عدالت  نے سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی طلبی کےخلاف درخواست پربھی فیصلہ سنا دیا ،سابق آئی جی مشٹاق سکھیرا نے انسداددہشتگردی کی عدالت کے طلب کرنے کے حکم کو چیلنج کیا تھا،مشتاق سکھیرا نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ سانحہ ماڈل سے کوئی تعلق نہیں ہے ،میرا نام استغاثہ سے خارج کیا جائے۔

ادارہ منہاج القران کے ڈائریکٹر جواد حامد کی جانب سےموقف اختیار کیاگیا کہ انہوں نے انسداد دہشتگردی عدالت میں زیر سماعت استغاثہ میں نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف،سعد رفیق، پرویز رشید، عابدہ شیر علی اورد چودھری نثار کےنام شامل کیے۔جو  اے ٹی سی نے خارج کردیئے۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ نواز شریف اور شہباز شریف سمیت دیگر کےنام استغاثہ میں شامل کیے جائیں  اور انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

دوسری جانب عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری  نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا کا اعلان کردیا۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کہتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کےڈیزائن کرنیوالےطلب نہیں ہوں گےتو انصاف کیسےہوگا۔

یاد رہےکہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں چودہ افراد شہید ہوگئے تھے،سابق آئی جی پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا کی اے ٹی سی طلبی کا حکم برقراررکھا،لاہورہائیکورٹ نے 27 جون کومحفوظ کیا گیا فیصلہ سنا یا۔

 ویڈیو دیکھیں

Sughra Afzal

Content Writer