رفاح کراسنگ پر 13اسرائیلی یرغمالیوں  کی اسرائیل منتقلی کا عمل شروع

رفاح کراسنگ پر 13اسرائیلی یرغمالیوں  کی اسرائیل منتقلی کا عمل شروع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: رفاح کراسنگ پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں  کی منتقلی کا عمل شروع کر دیا۔

سرائیل نے تصدیق کی ہے کہ 13 اسرائیلی یرغمالی مصر میں داخل ہو گئے ہیں، جنہیں اب اسرائیل کی طرف لایا جا رہا ہے۔ ان کے ساتھ 4 غیر ملکی یرغمالی بھی ہیں۔ آج شب حماس نے مجموعی طعر پر 17 یرغمالیوں کو رہا کیا ہے۔

قبل ازیں قطر کے میڈیا ہاؤس الجزیرہ نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنے عربی زبان کے اکاونٹ سے یہ اطلاع پوسٹ کی ہے کہ ان کے ذرائع کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈز نے ہفتہ کے روز رہا کئے جانے والے یرغمالیوں کو  ریڈ کراس کے حوالے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ 

حماس کو طے شدہ شیڈول کے مطابق ان یرغمالیوں کو ہفتہ کی شام پاکستانی وقت کے مطابق سات بجے رفاح کراسنگ  پر لا کر ریڈ کراس کے زریعہ اسرائیل کے حوالے کرنا تھا، ان کے عوض اسرائیل کی جیلوں میں مختلف جرائم کے الزام میں سزا کاٹنے والے 33 فلسطینیوں کو حماس کے حوالے کیا جانا تھا۔  حماس نے اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں امدادی سامان کے ٹرکوں کے داخلہ کی اجازت نہ دیئے جانےکی شکایت کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی روک دی تھی۔ بعد ازاں اسرائیل کی جانب سے امدادی ٹرکوں کے مطلوبہ علاقوں میں پہنچنے میں رکاوٹیں ختم کئے جانے کے بعد قطر کی مدد سے ہفتہ کی شب رہا کئے جانے والے یرغمالیوں کی رہائی اب اتوار کی صبح دو بجے عمل میں آ رہی ہے۔

آج رہا ہونے والے یرغمالیوں کی شناخت

اتوار کی صبح پونے تین بجے رفاح کراسنگ پر  ریڈ کراس کے زریعہ اسرائیل کو واپس دیئے گئے 13 یرغمالیوں کو ان کے عزیزوں نے شناخت کر لیا ہے۔

ان میں شامل ہیں:

12 سالہ ہلا روٹیم کو حماس کے اس کی والدہ 54 سالہ رایا روٹیم کے ساتھ یرغمال بنا لیا تھا، جنہیں ہفتے کے روز اپنی بیٹی کے ساتھ رہا نہیں کیا گیا اور وہ غزہ میں ہی یرغمال ہیں۔

ابتدائی طور پر 9 سالہ ایملی ہینڈ کے بارے میں خیال کیا گیا تھا کہ وہ 7 اکتوبر کو کیبٹز بیری پر حملے میں ہلاک ہونے والوں میں شامل تھیں، آج وہ واپس آ گئی ہیں۔

17 سالہ نوم اور اور 13 سالہ الما اور کو حماس نے 7 اکتوبر کو کبوتز بیری میں ان کے گھر سے یرغمال بنا لیا تھا، ان کے والد ڈرور اور، 48، اور ان کے کزن، لیام اور، 18۔ ماں یونات اور کو قتل کر دیا گیا تھا۔  ڈرور اور لیام غزہ میں یرغمال بنائے گئے ہیں۔

12 سالہ نوم ایویگڈوری اور اس کی والدہ شیرون ایویگڈوری، ان کے خاندان کے تقریباً 10 افراد کے ساتھ، کبٹز بیری سے اغوا کیے گئے تھے۔ اس دن خاندان کے کئی افراد مارے گئے تھے۔