راؤ دلشاد حسین: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا حکم دیا تو سابق بلدیاتی نمائندوں کی کثیر تعداد میں ٹاؤن ہال اینٹری، عدالت عظمی اور پارٹی قیادت کے حق نعرے بازی، سابق بلدیاتی نمائندے کہتے ہیں پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ 2019 کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن نہ کیا تو بلدیاتی اداروں کے باہر کرسیاں لگا کر بیٹھ جائیں گے۔
سابق بلدیاتی نمائندوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور نعرے لگاتے ہوئے میئر آفس کے باہر اکٹھے ہوئے۔ سابق ڈپٹی میئرز کا کہنا ہے کہ بلدیاتی حکومت پنجاب فوری طور بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا نوٹفکیشن جاری کرے۔ گیند حکومت پنجاب کے کوٹ میں ہے فراغ دلی کا ظاہرہ کرنا ہوگا۔ امید ہے کہ پنجاب حکومت عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں مکمل اختیارات دیئے جائیں گے۔
سابق بلدیاتی نمائندوں نے کہا کہ حکومت پنجاب عدالت عظمی من وعن تسلیم کرے گی، شہر کی صفائی کے بگڑے ہوئے نظام کو ٹھیک کریں گے۔ چار مئی 2019 کو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو گھر بھیجا گیا لیکن سپریم کے بلدیاتی اداروں کے بحالی کے حکم کے بعد سابق بلدیاتی نمائندے کو کس قانون کے تحت کام کی اجازت دینے سمیت کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔
سابق بلدیاتی نمائندے ٹاؤن ہال تو پہنچے ہیں لیکن دفاتر میں تب تک نہیں براجمان ہوسکتے جب تک پنجاب حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بلدیاتی ایکٹ 2019 کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتی۔