"کوئی بھی ڈاکٹر انجیکشن لگا کر مریض کو نہیں مار سکتا"

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ڈاکٹروں کی جانب سے زہریلے انجیکشن لگا کر کورونا مریضوں کی ہلاکت بارے ویڈیو وائرل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ کوئی بھی ڈاکٹر اتنا غیرذمہ دار نہیں ہو سکتا کہ انجیکشن لگا کر کسی مریض کوہلاک کردے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے اظہر کھوکھر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات سے مایوسی پھیلی ہوئی ہے، مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی جانب سے زہر کے انجیکشن لگا کر مریضوں کو مارنے کی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں، جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے۔

  چیف جسٹس محمد قاسم خان نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس کوئی ویڈیو ہے؟؟ ثبوت ہے تو سامنے لائیں؟؟ چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ کوئی ڈاکٹر اتنا غیر ذمہ دار نہیں ہوسکتا کہ انجیکشن لگا کرمریض کو مار دے۔

 وکیل نے کہا کہ انجیکشن لگا کر مارنے کی ویڈیوز میں کوئی صداقت نہیں، جس پر چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ قانون بتا دیں کہ کس کے تحت ہم حکم پاس کرسکتے ہیں؟؟ اکثر کہتا ہوں کہ کوئی درخواست دائر کرنی ہو تو تیاری کرکے آئیں۔

وکیل نےعدالت سے استدعا کی کہ اسے مزید تیاری کیلئے مہلت  دی جائے، جس پر عدالت نے درخواست گزار وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 جون تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والا خطرناک کورونا وائرس پاکستان پر قہر بن کر ٹوٹ پڑا، پولیس اہلکار، وارڈن، ڈاکٹرز، نرسز، بچے بڑے سب اس مہلک وبا سے متاثر ہورہے ہیں، پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 2775 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ مزید 59 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 3962  اور کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 95 ہزار 745 ہو گئی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer