( ملک اشرف) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ وہ بطور چیف جسٹس مطلق العنان نہیں ہیں۔ میاں ثاقب نثار نےاتوار کی چھٹی اور طبیعت ناساز ہونے کے باوجودسپریم کوٹ لاہور رجسٹری میں کیسز کی سماعت کی۔
سٹی 42 نیوزذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے دادرسی کے لیے رجوع کرنے والے سائلین کو عدالت میں فردا فردا بلایا اور ان کا موقف سنا۔
یہ بھی ضرور پڑھیں: چیف جسٹس کا انسانی حقوق، اقلیتوں کی شکایات کیلئے سیل بنانے کا حکم
چیف جسٹس نے کارروائی کے دوران واضح کیا کہ انہیں قانون کےمطابق چلنا ہے، وہ براہ راست ہر معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ چیف جسٹس نے سائلین کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بطور چیف جسٹس مطلق العنان نہیں ہیں۔ انہیں قانون کی پاسداری کرتے ہوئے قانون کے مطابق چلنا ہے۔
چیف جسٹس نے طبیعت ناساز اور اتوار کی چھٹی ہونے کے باوجود سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ڈھائی گھنٹے تک کیسز کی سماعت اور فریادیوں کی دادرسی کی اور سائلین کے موقف سننے کے بعد ہدایات بھی جاری کیں۔