پنجاب حکومت کو بڑا دھچکا.. راوی اربن پراجیکٹ کالعدم قرار

پنجاب حکومت کو بڑا دھچکا.. راوی اربن پراجیکٹ کالعدم قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : پنجاب حکومت کو بڑا دھچکا،زمینداروں  کیلئےبڑی خوشخبری,لاہور ہائیکورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیخلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا, عدالت نے راوی اربن پراجیکٹ کالعدم قرار دے دیا۔

بڑی عدالت نے بڑا فیصلہ سنادیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے روڈا کے خلاف درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے روڈا ایکٹ اتھارٹی کے خلاف درخواستیں منظور کرلیں، عدالتی فیصلے میں قرار دیا گیا کہ روڈا ایکٹ کی دفعہ 4 غیر قانونی قرار دے دی۔عدالت نے فیصلہ میں کہا ہے کہ دفعہ چار آئین سے متصادم ہے۔عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ماسٹر پلان مقامی حکومت کے تعاون کے بغیر بنایا گیا، روڈا ترمیمی آرڈیننس غیر قانونی ہے، زرعی اراضی قانونی طور پر ہی ایکوائر کی جا سکتی ہے، عدالت نے قرار دیا کہ 1894ء کے قانون کیخلاف ورزی کر کے زمین ایکوائر کی گئی، اراضی ایکوائر کرنے کا دفعہ 4 کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔
لاہور اور شیخوپورہ کے زمین ایکوائر کرنے میں قانون پر عمل کرنے میں ناکام رہے، روڈا اتھارٹی پنجاب حکومت سے لیا گیا قرضہ واپس کرے، عدالت نے روڈا ایکٹ غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔عدالتی فیصلے کے بعد زمینداروں کی ایکوائر کی زرعی اراضی واپس ہوجائیں گی اور عدالتی فیصلے کے بعد پراجیکٹ پر کام رک جائے گا۔درخواست گزاروں نے روڈا ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی تھی ۔درخواست گزاروں کی جانب سے وقار اے شیخ ایڈوکیٹ سمیت دیگر وکلاء نے دلائل دئیے تھے ۔ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس سمیت روڈا کے وکلاء نے بھی اپنا موقف پیش کیاتھا۔۔عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر 21 دسمبر 2021 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔