ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملک بھر میں دفعہ 144 نافذ،این سی او سی اجلاس میں نئی تجاویز پیش

ملک بھر میں دفعہ 144 نافذ،این سی او سی اجلاس میں نئی تجاویز پیش
کیپشن: NCOC
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (سٹی42)این سی او سی کے ایس او پیز پر عملدرآمد کےلئے فیصلوں کے اطلاق کا آغاز ہوگیا ،فیصلے کے تحت ملک بھر میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر میں تیزی آنے پرحالات مزید سنگین تر ہوگئے، حکومت نے حالات کو مدنظر رکھتے عائد پابندیوں کو مزید سخت کرتے ہوئے ملک بھر میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔تمام ڈپٹی کمشنرز ماسک نہ پہننے اور دیگر خلاف ورزیوں پر کارروائی کرسکیں گے۔ تجویز دی گئی کہ جرمانہ، جیل یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق عوامی مقامات پر ماسک نہ پہننے پر 500 روپے جرمانہ کئے جائیں گے،دکان کے اندر ماسک نہ استعمال کرنے پر دکاندار کو 2000 جرمانہ کیا جا ئےگا،دکان میں سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنے پر 2000 روپے جرمانہ کیا جائےگا ،بس میں 3000روپے جرمانہ ، کار میں 2000 روپے جرمانہ کیاجائےگا۔ رکشہ اور موٹر سائیکل پر سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنے پر 500 روپے اور سماجی فاصلوں کی خلاف ورزی پر بھی سزا یا جرمانہ عائد کیا جاسکے گا۔

مزید پڑھئے: موسم تبدیل ہوتے ہی شہریوں پر ایک اور وائرس کاحملہ

دوسری جانب این سی او سی نے نئے اعداد و شمار جاری کرد ئیے ۔ گزشتہ چوبیس گھںٹوں کے دوران کورونا وائرس کے باعث 118 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ ملک بھر میں چوبیس گھنٹے کے دوران 5611 افراد میں کورونا وائرس مثبت آیا۔ ملک بھر میں چوبیس گھنٹے کے دوران 55128 کورونا کے ٹیسٹ کئے گئے۔ کورونا مثبت کیسز کی شرح 10.17 فیصد رہی۔

لاہور کےسرکاری ہسپتالوں کے وینٹی لیٹرز کورونا کے مریضوں سے 98 فیصد تک بھر گئے، آکسیجن بیڈز پر درجنوں تشویشناک مریض وینٹی لیٹرز کے منتظر ہیں، محکمہ صحت ہسپتالوں کو مزید وینٹی لیٹرز دینے میں ناکام ہوگیا ، شہر میں کورونا کے لئے مختص کیے گئے 8 سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز نایاب ہو گئے۔

میو ہسپتال کے 84 وینٹی لیٹر پر 84 مریض زیرعلاج، سروسز ہسپتال میں کورونا کے مختص 32 وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ہیں، گورنمنٹ نواز شریف ہسپتال یکی گیٹ میں 10 وینٹی لیٹرز بھی فل ہیں۔ پی کے ایل کے لئے مختص 8 وینٹی لیٹرز بھی بھر گئے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer