سٹی42: کورونا کے مریضوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ وینٹی لیٹرز کی ضرورت بھی بڑھنے لگی ۔تشویشناک حالت والے مریضوں کے لئے وینٹی لیٹرز امید کی آخری کرن ہوتا ہے۔سرکاری اسپتالوں میں 2سے 3 ہزار وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 8 ہزار 932 تک پہنچ گئی ہے۔ 24 گھنٹوں کے دوران 785 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ پنجاب کیسز کی تعداد میں سب سے آگے نکل گیا۔مریضوں کی تعداد 5046 تک پہنچ گئی۔ مُلک بھر میں 2755 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔ سب سے زیادہ پنجاب میں 1 ہزار 65 افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو جا چکے ہیں۔ سندھ میں کرونا کے 772، خیبرپختونخوا 472، گلگت بلتستان 213 بلوچستان 176 ، اسلام آباد میں 29 اور آزاد کشمیر میں 28 مریض صحت یاب ہوئے.
چوبیس گھنٹوں میں کورونا سے 16 افراد جاں بحق ہوئے۔ تعداد 253 ہوگئی۔ پنجاب میں 3ہزار 908 ، سندھ 3 ہزار 98، خیبرپختونخوا میں ایک ہزار 147 مریض زیرعلاج ہیں۔سندھ میں اب تک 3 ہزار 945،خیبر پختونخوا 1708 اور اسلام آباد میں 223 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک میں 21 فیصد کیسز دیگر ممالک سے آئے اور 79 فیصد مقامی طور پر پھیلے۔
اس تمام تر صورتحال کے بعد ملک میں وینٹی لیٹرز کی اشد ضرورت ہے۔ وینٹی لیٹر کی اہمیت پوچھنی ہوتو شدید بیمار اورسانس کی تکلیلف میں مبتلا مریض سے پوچھو, وینٹی لیٹر انسانی جسم کے نظام تنفس کو سنبھال لیتا ہے۔ جب اسکے پھیپھڑے کام نہ کر رہے ہوں۔ وینٹی لیٹر مریض کو انفیکشن سے لڑنے کے لیے مزید وقت مہیا کرتا ہے۔
پاکستان میں اس وقت وینٹی لیٹرز کی تعداد بہت کم ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں 2سے 3 ہزار وینٹی لیٹرز موجود ہیں. ماہرین صحت اور ڈاکٹروں کے مطابق وینٹی لیٹرز کے استعمال کے لیے تربیت یافتہ عملے کی بھی کمی ہے۔پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی کلینیکل کی تیاری کی جارہی ہے۔اس وقت ملک میں وینٹی لیٹرز تو موجود ہیں۔ مگراسکو چلانے والا عملہ نہ ہونے کے برابر ہے.