(ریحان گل) محکمہ ماحولیات پنجاب کی انوکھی چالاکی، ورلڈ بنک کے 47 ارب روپے کے فنڈز متعلقہ منصوبے پر خرچ کرنے کی بجائے سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ورلڈ بنک کی جانب سے گرین ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے پنجاب کو 47 ارب روپے دئیے جائیں گے، اس پروگرام کے تحت ماحولیات کی بہتری، آلودگی کے خاتمے اور جنگلات میں اضافے کیلئے کام کیا جائے گا، لیکن محکمہ ماحولیات نے ورلڈ بنک سے ملنے والے فنڈز کو گرین ڈویلپمنٹ پروگرام پر براہ راست خرچ کرنے کی بجائے سرمایہ کاری کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 47 ارب کی مختلف بنکوں اور منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی، سرمایہ کاری سے 10 سے 12 کروڑ روپے کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس سے حاصل ہونیوالی آمدن سے گرین ڈویلپمنٹ پروگرام پر کام کیا جائے گا۔
دوسری جانب ورلڈ بینک نے پاکستان کو فش فارمنگ کے لیے 20 کروڑ ڈالر کا قرضہ دینے پر گرین سگنل دیدیا، محکمہ جنگلات و آبی حیات کے دو بڑے منصوبے ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک کی جانب سے ملنے والے قرض میں سے پنجاب حکومت کو فشریز سیکٹر کی بہتری اور نئے منصوبوں کے آغاز کے لیے نو ارب 50 کروڑ کا شیئر دیا جائے گا، ورلڈ بینک سے ملنے والے بقیہ فنڈز مختلف صوبوں میں آبی حیات کی بہتری کےمنصوبوں کے لیے خرچ کیے جائیں گے۔ محکمہ جنگلات و آبی حیات کے دو بڑے منصوبے جو کہ پہلے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں شامل کیے جانے تھے اب ورلڈ بینک کے تعاون سے مکمل کیے جائیں گے۔