(عثمان علیم)لاہور سمیت پنجاب میں صاف پانی نہ ملا،پانی کی ٹیسٹنگ کیلئے 346 نمونے لیے گئے،تمام نمونے صاف پانی کے معیار پر پورا نہ اترے،ان میں ٹیوب ویلز اور واٹرفلٹریشن کے نمونے بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں صاف پانی کی فراہمی متعلق بڑا انکشاف ہوا ہے، پنجاب بھر سے پانی کی ٹیسٹنگ کے لیے لیئے گئے 346 نمونوں میں سے تمام کے تمام ان فٹ قرار دے دیا گیا، ٹیوب ویلز اور فلٹریشن پلانٹس کے نمونے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ صاف پانی کی فراہمی کے لئے چینی کمپنی کی تجاویز پر حکومتی اعتراضات لگادیے گئے، چینی کمپنی نے پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے منصوبہ بنایا گیا تھا جس کیلئے تجاویز حکومت پنجاب کو ارسال کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا ہےکہ حکومت پنجاب نے اس منصوبے پر اعتراضات اٹھادیئے ہیں، جس میں اب پنجاب حکومت نے چینی کمپنی کو شہر بھر کا پلان بنانے کی ہدایات کردی ہے۔
چینی کمپنی نے اس سے قبل شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ بنایا تھا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ نے شہر بھر میں منصوبے کا پلان بنانے کی ہدایات کی ہیں۔ چینی کمپنی نے شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے سات ارب کا تخمینہ دیا تھا۔
ابتدائی طور پر یہ پراجیکٹ لاہور میں علامہ اقبال ٹاؤن، گرین ٹاؤن، گلبرگ، جوہر ٹاؤن ، اسلام پورہ، مزنگ، راوی روڈ، سبزہ زار، مصطفی آباد، تاج پورہ، شاد باغ، باغبان پورہ، مصطفی ٹاؤن، مغل پورہ، شملہ حل، فتح گڑھ، مصری شاہ، سمن آباد اور داتا نگر میں شروع کیا جانا تھا۔