ویب ڈیسک : امریکی صدر جوبائڈن نےفرنچ صدر ایمانوئل میکخوان سے ٹیلے فونک رابطہ کیا ہے جس کے بعد امریکا یورپ معاشی و سفارتی تناؤ میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے آدھ گھنٹہ فون پر گفتگو اور اگلے ماہ ملاقات پر اتفاق کیا۔فرانس نے امریکہ، آسٹریلیا اور برطانیہ کے درمیان ہونے والے ایک نئے انڈوپیسیفک دفاعی معاہدے کے اعلان کے بعد سخت ردعمل کیا اظہار کیا تھا اور امریکا اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا ۔ اس معاہدے کے نتیجے میں فرانس کو آبدوزوں کی اربوں ڈالرز کی ایک ڈیل ختم ہونے کی صورت میں بھاری تفصان اٹھانا پڑا۔وائٹ ہاؤس نے میکخوان کے ساتھ کال کے دوران مسکراتے ہوئے بائیڈن کی تصویر جاری کر کے ایک اہم اشارہ دیا ہے۔ انتہائی احتیاط سے تیار اورجاری شدہ مشترکہ بیان میں کہاگیا ہے کہ بائیڈن اور میکخوان نے تفصیلی مشاورت کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد باہمی اعتماد کو یقینی بنانے کے لیے حالات پیدا کرنا ہے۔ فرنچ صدر ایمانوئل میکخوان نے فرانسیسی سفیر کو امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ فون کال کے بعد اگلے ہفتے واشنگٹن واپس جانے کا حکم دیا ہے۔
اس سوال پر کیا صدر امریکا بائیڈن نے معافی مانگی؟ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی نے اس سوال کو بار بار ٹال دیا انہوں نے کہا کہ صدر پرامید ہیں کہ یہ امریکہ کے فرانس کے ساتھ طویل، اہم اور پائیدار تعلقات میں معمول پر آنے کے لیے ایک قدم ہے۔
.@PressSec on phone call between President Biden and French President @EmmanuelMacron: "It was friendly. It was one where we're hopeful and the president is hopeful this is a step in returning to normal." pic.twitter.com/V460US6csK
— CSPAN (@cspan) September 22, 2021
میکخوان بائیڈن کال کے بعد امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے نیو یارک میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل سے ملاقات کی۔