وفات کی افواہ؛ محمود الرشید نے خود وڈیو  پیغام میں بتا دیا کہ وہ جیل میں بخیریت ہیں 

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: میاں محمود الرشید کی ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں انتقال کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ میاں محمود الرشید نے کیمپ جیل سے اپنے وڈیو  پیغام میں کہا ہے کہ وہ آج 23 جولائی کی شام کو  چھ بجے جیل میں بالکل خیریت سے ہیں۔ 

دریں اثنا  جیل حکام کا بھی کہا ہے کہ میاں محمود الرشید اس وقت ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں صحت اور تندرستی کے ساتھ موجود ہیں اور انہیں تمام تر طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ میاں محمود الرشید کو حکومت پنجاب کی منظوری کے بعد 22 جولائی 2023 کو پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی “ایکو کارڈیو گرافی” ٹیسٹ کے سلسلے میں منتقل کیا گیا تھا۔ کنسلٹنٹ پروفیسر کے معائنے کے بعد اسی دن ہی جیل واپس منتقل کر دیا گیا ہے۔ 

محمود الرشید کی صحت کے متعلق پہلے چئیرمین تحریک انصاف نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں دعویٰ کیا  تھا کہ محمود الرشید کو جیل میں سینے میں شدید درد کی وجہ سے ہسپتال لے جایا گیا اور پھرزبردستی جیل واپس بھیجا گیا ہے حالانکہ ہسپتال کے ڈاکٹروں نے انہیں انتہائی نگہداشت کے شعبہ میں زیر نگرانی رکھنے کا مشورہ دیا تھا۔ بعد میں واٹس ایپ گروپوں کے زریعہ یہ افواہ پھیل گئی کہ محمود الرشید لاہور کی کیمپ جیل میں فوت ہو گئے ہیں۔ تحریک انصاف کے چئیرمین کے ساتھ وابستگی رکھنے والے بہت سے افراد نے ٹویٹر اور دیگر سوشل پلیٹ فارمز پر اس افواہ کو پوسٹ اور شئیر کیا، بعد ازاں جیل حکام نے صحٓفیوں کے رابطہ کرنے پر حقائق کی وضاحت کی اور پھر خود محمود الرشید نے وڈیو بیان ریکارڈ کر کے جاری کر دیا لیکن اس کے باوجود تحریک انصاف کے ساتھ وابستہ افراد محمود الرشید کی وفات کی افواہ کو رات ساڑھے نو بجے بھی پھیلا رہے تھے۔