مال روڈ (علی اکبر/ قذافی بٹ) پنجاب اسمبلی نے تحفظ بنیاد اسلام بل 2020ء منظور کرلیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کا کہنا ہے کہ یہ بل بنا کر اور قانون سازی کر کے پنجاب اسمبلی نے تاریخی کام کیا ہے،بل کی منظوری کے بعد توہین آمیز یا گستاخانہ مواد کا مکمل طور پر تدارک ممکن ہوسکے گا، اس بل کی منظوری کے بعد ایسی کتب یا کوئی مواد جو حضرت سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ، خلفاء راشدین، امہات المومنین اور اہل بیت اطہار کے خلاف ہو، کی اشاعت پر مکمل پابندی ہوگی اور کسی بھی پاک ہستی کی ناموس کے حوالے سے گستاخانہ مواد اشاعت یا ڈسٹری بیوشن میں نہیں جا سکے گا۔
چودھری پرویزالہیٰ نے کہا کہ میں بل کے پاس ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، یہ بل دین اسلام کی حفاظت اور سربلندی کیلئے انشاء اللہ سنگ میل ثابت ہوگا، محکمہ اطلاعت و ثقافت کتب کی رجسٹریشن اور ریگولیشن کے حوالے سے انتظامی امور کی انجام دہی یقینی بنائے گا
انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے اس معاملے میں ہماری تقلید کریں،چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ وفاق سمیت تمام صوبوں میں اسی طرح یہ بل منظور کروا کے پورے پاکستان میں نافذ کیا جائے، خصوصی طور پر اس بل کے سیکشن نمبر 3 شق F کو پاکستان پینل کوڈ 1860ء کی شق نمبر 295 سی میں شامل کیا جائے سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ راجہ بشارت صاحب کی کوششوں کو سراہتا ہوں جن کی سربراہی میں اس کمیٹی نے دن رات اس معاملے پر کام کر کے کتابوں کا کھوج لگایا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی کی زیر صدارت اجلاس ایک گھنٹہ 55 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، ایوان میں اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل منظوری کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور شورشرابا، اپوزیشن نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کورم کی نشاندہی کرتے ہوئے ایوان سے احتجاجا واک آؤٹ کر دیا اور ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں، حکومت کورم پورا کرنے میں کامیاب رہی ، حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں کوآپریٹو سوسائٹیز ترمیمی بل2020 اور اربن راوی اتھارٹی بل کثرت رائے سے منظور کرا لیے۔
اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پی ٹی آئی رکن اسمبلی صادقہ داد خان نے نوجوان لڑکیوں کے بھیک مانگنے کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا، راجہ بشارت نے کہا کہ ایسی خواتین پیشہ ور ہے، ورنہ احساس پروگرام کے تحت خواتین کی مدد کی جا رہی ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈے مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔