بلے سے محرومی کا فیصلہ؛ ہمارے پاس پلان بی موجود ہے، بیرسٹر گوہر کا انکشاف

PTI, Plan B, Intra-Party Election, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان تحریک انصاف نے انٹراپارٹی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ بلے سے محرومی کا فیصلہ؛ ہمارے پاس پلان بی موجود ہے، بیرسٹر گوہر کا انکشاف

پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ہمارے پاس پلان بی موجود ہے۔

بیرسٹر گوہر علی کے چمکنی میں مبینہ انٹرا پارٹی الیکشن کو الیکشن کمیشن کے تمام ارکان پر مشتمل بنچ نے کئی سماعتوں کے بعد جمعہ کے روز پی ٹی آئی کے آئین اور الیکشن ایکٹ 2017 کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور پی ٹی آئی کو انتخابی نشان جاری نہ کرنے کا حکم صادر کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی سماعتوں مین بیرسٹر گوہر خان اور پی ٹی آئی کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کو چیلنج کرنے والے لوگ پی ٹی آئی کے رکن نہیں ہیں تاہم انہوں نے الیکشن کمیشن کے اٹھائے ہوئے بیشتر سوالات کا جواب نہیں دیا تھا۔ یہ سوالات پی ٹی آئی کے اپنے آئین کے متعلق تھے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو الیکشن 2024 میں حصہ لینے والی جماعتوں کی فہرست سے  نکال دیئے جانے کے بعد یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ہمارے پاس پلان بی موجود ہے۔  بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ  الیکشن کمیشن کا فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف سازش ہے، یہ فیصلہ ذاتیات پر مبنی ہے، الیکشن کمیشن پر ہمارےتحفظات ہیں۔

 چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے پارٹی الیکشن آئین و قانون کے مطابق کرائے، الیکشن کمیشن نے ہمارا انتخابی نشان واپس لینے کا تہیہ کر رکھا تھا۔بیرسٹر گوہرعلی نے کہا کہ صرف پی ٹی آئی کا الیکشن دیکھا گیا باقی پارٹیوں کو چھوڑا گیا، الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔