(حسن علی) اسٹیٹ بینک نے دو ماہ کے لیے شرح سود کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس سے اب تک کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور زرعی پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، جس کے مطابق اسٹیٹ بینک نے دو ماہ کے لیے شرح سود کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم تاجروں اور صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو شرح سود میں کمی کرنی چاہئیے تھی کیونکہ کرونا وائرس کے باعث پہلے ہی ملکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی تھی اس بات کو حکومت اور اسٹیٹ بینک کو مد نظر رکھنا چاہئیے تھا اور شرح سود میں کمی کرنی چاہئیے تھی۔
صنعتکاروں نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ملک میں شرح سود اب بھی زیادہ ہونے کی وجہ سے صنعت کی پیدواری لاگت زیادہ ہے۔ پیدواری لاگت زیادہ ہونے کےباعث ملکی صنعت کو بین الاقوامی تجارتی منڈیوں میں سخت مسابقتی فضا کا سامنا ہے حکومت شرح سود کو چار فیصد کرے۔ شہر کی بزنس کمیونٹی نے کہا کہ اگر حکومت شرح سود کو مزید کم نہیں کرتی تو ملک میں پیدواری لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے صنعتی ترقی کی رفتار اور ایکسپورٹ کم رہے گی۔
قبل ازیں اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کرکے شرح سود سات فیصد کردی تھی۔