(ویب ڈیسک) شیریں مزاری نے دوران گرفتاری لیڈی پولیس اہلکاروں سے مذاحمت بھی کی، کہا کہ اپنا فون کسی صورت نہیں دوں گی، شیریں مزاری کی گرفتاری کی ویڈیو بھی منظرعام پر آچکی ہے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا، شیریں مزاری کی گرفتاری کی ویڈیو بھی سامنے آچکی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین پولیس اہلکار ان کو گھر سے نہیں بلکہ کہ باہر سے گرفتار کیا،خواتین اہلکار نے شیریں مزاری کو گاڑی سے باہر آنے کہا، پنجاب پولیس اور اسلام آباد کی خواتین اہلکارپولیس سے سوال کیا کہ مجھے کیوں گرفتار کیا جارہا ہے؟جس پر رہنما پی ٹی آئی کو بتایاکہ ہمارا تعلق ڈی جی خان سے ہے اور آپ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ موجود ہیں۔
شیریں مزاری کو مرد نہیں خواتین پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا pic.twitter.com/3K7i1q54lM
— UNewsTv.Com (@UNewsTv) May 21, 2022
ڈیرہ غازی خان میں شیریں مزاری کےخلاف اینٹی کرپشن میں جعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج ہے، شیریں مزاری کیخلاف مقدمہ 11اپریل2022 کو درج کیا گیا،مقدمہ ڈپٹی کمشنر راجن پور کی مدعیت میں درج کیا گیا، شیریں مزاری اور دیگر نے موضع کچہ میاں والی نمبر 2 کی جمع بندی غائب کردی۔
علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری،مقدمے کی رپورٹ منظرعام پر آگئی،رپورٹ کے مطابق شیریں مزاری کو 800 کنال اراضی کی بوگس ٹرانسفر پر گرفتار کیا گیا،ملک احمد خان کا کہناتھا کہ شیریں مزاری کو گرفتار کرنے کی ہدایت عدالت نے دیں، شیریں مزاری کیخلاف فراڈ، اورجعلسازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، شیریں مزاری کو چاہیے کہ وہ ان دفعات کا جواب دیں۔
قبل ازیں شیریں مزاری کی گرفتاری پر ان کی بیٹی ایمان مزاری نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایمان مزاری نے کہا کہ مجھے صرف یہ بتایا گیا کہ گرفتار کرنے والے اینٹی کرپشن ونگ لاہور کے اہلکار ہیں۔
ایمان مزاری نے کہا کہ مرد پولیس اہلکار میری ماں کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے۔میر ی والدہ کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا میری والدہ کو جبرا اٹھایا گیا یہ حکومت ایسی حرکتیں کرے گی تو میں اس کے پیچھے آؤں گی۔