ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چند سو روپے کا انجکشن ، 12 ہزار میں فروخت ہونے لگا

زاہد چودھری:سی ٹی سکین کنٹراسٹ انجکشن کی عدم دستیابی، انجکشن یوروگرافن بلیک میں 12 ہزار روپے تک فروخت ہونے لگی جبکہ انجکشن یورگرافن کی اصل قیمت چند سو روپے ہے۔  انجکشن الٹراوسٹ بھی مارکیٹ میں ناپید ہوگیا۔ کنٹراسٹ انجکشن کی عدم دستیابی سے سی ٹی سکین ٹیسٹ کرنے میں دشواری کا سامناہے۔ غریب مریض کنٹراسٹ انجکشن بلیک میں مہنگے داموں میں خریدنے سے قاصر ہوگئے۔ یوروگرافین ایک انجیکشن کنٹراسٹ میڈیم (ایک رنگ) ہے جس میں آئوڈین ہوتا ہے۔ اس کا استعمال زیر معائنہ مریض کے جسم کے اس حصے کو ایکس رے پر واضح طور پر دکھانے کے لیے کیا جاتا ہے جس کی ڈاکٹر تحقیق کرنا چاہتا ہے۔ آن لائن ادویات فروخت کرنے والی بعض ویب سائٹس پر یورو گرافن کی  قیمت چند ہزار روپے بتائی جا ررہی ہے تاہم ساتھ ہی وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ دوا فوری طور پر دستیاب نہیں۔ مریضوں کو جب سی ٹی سکین کروانے کے لئے کہا جاتا ہے تو ان کے پاس دوا منہ مانگی قیمت پر حاصل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا، اس مجبوری سے فائدہ اٹھا کر اس دوا کا اسٹاک رکھنے والے دوا فروش منہ مانگی قیمت وصول کر رہے ہیں۔  مریضوں نے حکومت سے بلیک میں ادویات کی فروخت کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔  واضح رہے کہ محکمہ صحت نے بلیک میں انجکشنز کی فروخت پر چپ سادھ لی ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بھی کنٹراسٹ انجکشن کی قلت دور کرنے میں تاحال ناکام ہے۔
کیپشن: Serene Capture
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زاہد چودھری:سی ٹی سکین کنٹراسٹ انجکشن کی عدم دستیابی، انجکشن یوروگرافن بلیک میں 12 ہزار روپے تک فروخت ہونے لگی جبکہ انجکشن یورگرافن کی اصل قیمت چند سو روپے ہے۔

 انجکشن الٹراوسٹ بھی مارکیٹ میں ناپید ہوگیا۔ کنٹراسٹ انجکشن کی عدم دستیابی سے سی ٹی سکین ٹیسٹ کرنے میں دشواری کا سامناہے۔ غریب مریض کنٹراسٹ انجکشن بلیک میں مہنگے داموں میں خریدنے سے قاصر ہوگئے۔

یوروگرافین ایک انجیکشن کنٹراسٹ میڈیم (ایک رنگ) ہے جس میں آئوڈین ہوتا ہے۔ اس کا استعمال زیر معائنہ مریض کے جسم کے اس حصے کو ایکس رے پر واضح طور پر دکھانے کے لیے کیا جاتا ہے جس کی ڈاکٹر تحقیق کرنا چاہتا ہے۔

آن لائن ادویات فروخت کرنے والی بعض ویب سائٹس پر یورو گرافن کی  قیمت چند ہزار روپے بتائی جا ررہی ہے تاہم ساتھ ہی وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ دوا فوری طور پر دستیاب نہیں۔ مریضوں کو جب سی ٹی سکین کروانے کے لئے کہا جاتا ہے تو ان کے پاس دوا منہ مانگی قیمت پر حاصل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا، اس مجبوری سے فائدہ اٹھا کر اس دوا کا اسٹاک رکھنے والے دوا فروش منہ مانگی قیمت وصول کر رہے ہیں۔

 مریضوں نے حکومت سے بلیک میں ادویات کی فروخت کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔

 واضح رہے کہ محکمہ صحت نے بلیک میں انجکشنز کی فروخت پر چپ سادھ لی ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بھی کنٹراسٹ انجکشن کی قلت دور کرنے میں تاحال ناکام ہے۔