ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تحریک انصاف کا انتخابی نشان کیس، پشاور ہائیکورٹ کا کل تک فیصلہ کرنے کا حکم

تحریک انصاف کا انتخابی نشان کیس، پشاور ہائیکورٹ کا کل تک فیصلہ کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کو انتخابی نشان ’’بلا‘‘ جاری کرنے کے حوالے سے کیس  میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی  انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان  کیس پر کل تک فیصلہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

 پی ٹی آئی کی جانب سے  پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر 2رکنی بینچ نے سماعت کی ، پی ٹی آئی چیئر مین بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کاطریقہ کارپارٹی نے خود طےکرناہوتا ہے، اگر انٹرا پارٹی انتخابات کو تسلیم نہ کیا گیا تو انتخابی نشان بلا نہیں ملےگا، کل تک انتخابی نشان نہ ملا تو ہمارے امیدوار آزاد تصور ہوں گے۔

 اپنے دلائل میں پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن معاملات کو تاخیر کا شکار کرتا آرہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو چھوڑکر ایک پارٹی کے ساتھ ایسا سلوک ہورہا ہے، یہ پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک ہورہا ہے،  کیا 32 سوالات کسی اور پارٹی سے بھی پوچھےگئے؟جسٹس شکیل نے بیرسٹر گوہر سے پوچھا کہ آپ کو نہیں لگتا الیکشن کمیشن کو شکایات پرخود فیصلہ کرنا چاہیے، اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں شکایات دینے والا پارٹی کا حصہ نہیں۔

 دوران سماعت بیرسٹر گوہر نے عدالت کو پی ٹی آئی کے رجسٹرڈ ارکان کی فہرست فراہم کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صرف مرکزی پارٹی کو نوٹس نہیں دیا تھا، پی ٹی آئی صوبائی کابینہ کوبھی نوٹس جاری ہواتھا، اسلام آباد ہائیکورٹ اس لیے بھی نہیں گئےکیونکہ رہنماؤں کی گرفتاری کا خدشہ تھا، فیڈریشن کے پیش نظرکسی بھی ہائیکورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے،بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 پشاور ہائیکورٹ نے کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کے کیس کا قانون کے مطابق فیصلہ کرے،عدالت نے الیکشن کمیشن کو 22 دسمبر تک فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے،اس سے قبل عدالت کے باہر میڈیا سےگفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستگزار پلانٹڈ ہیں،  عدالت سے امید ہے انصاف ہوگا اور فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا۔