شاہ رخ خان کی وٹس ایپ چیٹ؛ بیٹے کی خاطر نارکوٹکس کنٹرول  چیف کی منتیں کرنا پڑیں

Shahrukh Khan Whats app chat leak, Indian Narcotics Control Buerrue, Whatsapp chat leak, City42
کیپشن: File Photos
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بالی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کی منشیات کیس میں گرفتاری کے بعد  شاہ رُخ خان اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سابق زونل چیف سمیر وانکھیڑے کے درمیان ہونے والی گفتگو عدالت میں پیش ہوگئی ہے جس میں سپر اسٹار بیٹے کی محبت کے ہاتھوں مجبور ہو کر سرکاری افسر کی منت سماجت کرتے نظر آ رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ان دنوں سمیر وانکھیڑے  آریان منشیات کیس میں اپنے اوپر لگنے والے رشوت خوری کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، ان پر سی بی آئی نے  الزام عائد کیا کہ وہ اپنے افسران کو علم میں لائے بغیر معاملے کی جانچ پڑتال کر رہے تھے اور انہوں نے کنگ خان کے بیٹے آریان کو رہا کرنے کے لیے 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا۔

 اب سی بی آئی  کے سابق افسر سمیر وانکھیڑے کی جانب سے ممبئی ہائیکورٹ میں گزشتہ روز سماعت کے دوران اپنے اور شاہ رُخ خان کے درمیان ہونے والی واٹس ایپ چیٹس کے اسکرین شاٹس جمع کرائے گئے ہیں جس میں شاہ رخ خان اِن سے اپنے بیٹے آریان خان کو آزاد کرنے کی التجا کر رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ وائرل چیٹ کے مطابق شاہ رخ خان نے سمیر وانکھیڑے کو پہلا پیغام 3 اکتوبر 2021 کو بھیجا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ 'سمیر صاحب، کیا میں آپ سے چند منٹ بات کر سکتا ہوں؟ میں جانتا ہوں کہ یہ قانونی طور پر درست نہیں ہے لیکن ایک باپ کی حیثیت سے، میں آپ سے بات کرنا چاہتا ہوں، آپ نے مجھے جو معلومات فراہم کی ہیں اس کے لیے میں آپ کا شکریہ ادا نہیں کرسکتا، مجھے امید ہے کہ وہ (آریان) ایک ایسا شخص بن جائے گا جس پر آپ اور مجھے فخر ہوسکتا ہے'۔

جواب میں سمیر وانکھیڑے کا کہنا ہے کہ بحیثیت ایک باپ کے میں صورتحال کو سمجھتا ہوں، فکر نہ کریں سب ٹھیک ہو جائےگا۔

اس پر شاہ رُخ خان کہتے ہیں کہ پلیز میرے بیٹے کو گھر بھیج دیں، ایک باپ ہونے کے ناطے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں۔

سمیر نے جواب میں کہا کہ ڈیئر شاہ رخ، میری خواہش ہے کہ میں آپ کو ایک دوست کی حیثیت سے اس صورتحال کی وضاحت کر سکتا نہ کہ زونل ڈائریکٹر کے طور پر۔

اس پر شاہ رخ کا کہنا تھا کہ پلیز میرے بیٹے کو گھر بھیج دیں، ایک باپ ہونے کے ناطے میں آپ سے درخواست کرتا ہوں، یہ ایک باپ سے ایک باپ کی درخواست ہے، میں اپنے بچوں سے اتنا ہی پیار کرتا ہوں جتنا آپ اپنے بچوں سے کرتے ہیں، سمیر پلیز میرا بھروسہ مت توڑیں، ورنہ میرا آپ اور سسٹم پر سے اعتماد اٹھ جائےگا۔

شاہ رُخ خان کا  میسج میں مزید کہنا تھا کہ برائے مہربانی ایک بار مجھ سے بات کریں، میں آپ سے باپ بن کر بات کروں گا، آپ قانون کے دائرے میں رہ کر میری مدد کر سکتے ہیں، میں ہمیشہ آپ کا مقروض رہوں گا، گھر والے اسے کسی بھی قیمت پر گھر لانا چاہتے ہیں۔

جس پر سمیر کا کہنا تھا کہ شاہ رخ، کاش میں آپ سے ایک دوست کی طرح بات کر سکتا اور سارا معاملہ سمجھا سکتا، میں اس بچے (آریان) کو اچھا ماحول دینا چاہتا ہوں، اس کی بھلائی کے لیے سوچنا چاہتا ہوں، لیکن کچھ فضول لوگ اپنی خود غرضی کے لیے اس کام کو خراب کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔