ہڑتالی ڈاکٹرز مریضوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہی، جسٹس علی باقر نجفی

 ہڑتالی ڈاکٹرز مریضوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہی، جسٹس علی باقر نجفی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  لاہور ہائیکورٹ نے ینگ ڈاکٹروں  کی جانب سے ہڑتال کی نئی کال دینے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر  اورسیکرٹری پی ایم ڈی سی کو بھی آئندہ سماعت پر ذاتی  حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا.

تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی نے شہری محمد ذیشان کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ملک  سرود احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کی جانب سے خواجہ وسیم عباس پیش ہوئے۔ سروسز ،گنگا رام اورجنرل ہسپتال کے ڈی ایس ایم بھی عدالت میں موجود تھے۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے سییکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کی جانب سے رپورٹ جمع کرواتے ہوئے کہا بے نظیر بھٹو ہسپتال روالپنڈی میں  ہڑتالی ڈاکٹر کو نوٹس دے کر معطل کیا، وائی ڈی اے نے اس کاروائی پر 48 گھٹنے میں ڈاکٹر کو بحال نہ کرنے پر دوبارہ  ہڑتال کی کال دی ہے۔  جسٹس علی باقر نجفی نے پنجاب حکومت کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ان ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف اب تک کیا کاروائی کی گئی، جس پر  پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ پہلے والی ہڑتال ختم ہوگئی ہے، اب انہوں نے دوبارہ ہڑتال کی کال دے دی، سروسز ،گنگا رام اورجنرل ہسپتال کے ڈی ایس ایم اور لاء افسران یہاں آئے ہوئے ہیں۔  فاضل جج نے سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا سیکرٹری سپلشائزڈ ہیلتھ آکر بتائیں کہ ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف اب تک کیا کاروائی کی گئی، درخواست گزار وکیل نے کہا ہڑتالی ڈاکٹروں کی وجہ سے مریضوں کا بڑا نقصان ہورہا ہے۔ جسٹس علی باقر نے پی ایم ڈی سی کے نمائندے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیا کریں گے اگر ڈاکٹر ہڑتال پر چلے جائیں، جس پر  پی ایم ڈی سی کے نمائندے نے جواب دیا ہمارے پاس جو رولز ہیں اس کے تحت ہم انضباطی کاروائی کرسکتے ہیں۔

  عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے  سیکرٹری صحت اور سیکرٹری پی ایم ڈی سی کو طلب کرلیا۔