پنجاب میں رواں مالی سال کے دوران ادویات مہنگے داموں خریدنے کا انکشاف

پنجاب میں رواں مالی سال کے دوران ادویات مہنگے داموں خریدنے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زاہد چوہدری:ایک ہی کمپنی کی دوا لیکن قیمت میں زمین و آسمان کا فرق، پنجاب نے خیبرپختونخواہ کے مقابلے میں اٹھائیس ادویات انتہائی مہنگے داموں خرید لیں ۔ خزانے کو پونے دو ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

ایک ہی فارماسوٹیکل کمپنی اور ایک ہی دوا ہونے کے باوجود خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں رواں مالی سال کے دوران ادویات کی خریداری میں قیمتوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ اماکسی سلین سیرپ خیبرپختونخواہ نے تینتیس روپے بتیس پیسے اور پنجاب نے ساٹھ روپے میں خریدا، جس سے خزانے کو تیرہ کروڑ اکہتر لاکھ روپے کا نقصان ہوا ۔ سیفٹریکزون انجکشن کے پی کے نے بائیس روپے اور پنجاب نے اناسی روپے میں خریدا۔ جس سے پنجاب کے خزانے کو اکسٹھ کروڑ پچاسی لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

 ڈکلوفینک سوڈیم ٹیبلٹ کے پی کے نے اکتیس پیسے اور پنجاب نے پونے چار روپے میں خریدی جس سے خزانے کو اکاون کروڑ پچانوے لاکھ کا نقصان ہوا۔ بروفین ٹیبلٹ کی خریداری میں بھی پنجاب کو تئیس کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ مجموعی طور پر دونوں صوبوں کی ایک ہی کمپنی کی اٹھائیس ادویات کی خریداری میں قیمتوں میں بہت زیادہ فرق ہے۔ محکمہ پرائمری ہیلتھ اس سے قبل بھی ہیپاٹائٹس کی دوا کے پی کے کے مقابلے میں فی ٹیبلٹ ساڑھے چھ روپے مہنگی خرید چکا ہے۔