ساہیوال مبینہ پولیس مقابلہ، 4 افراد جاں بحق، واقعہ میں ملوث اہلکار گرفتار

ساہیوال مبینہ پولیس مقابلہ، 4 افراد جاں بحق، واقعہ میں ملوث اہلکار گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی 42 ) ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی مبینہ فائرنگ سے 2 خواتین سمیت 4افراد کی ہلاکت کا واقعہ، چونگی امرسدھو میں ہلاک ہونیوالوں کے لواحقین اور اہل علاقہ کا احتجاج، مظاہرین نے میٹروبس سروس اور فیروز پور روڈ کو بھی ٹریفک کیلئے بند کردیا۔

سی ٹی ڈی ساہیوال کی مبینہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 4 افراد کی ہلاکت کیخلاف کل رات سے چونگی امرسدھو میں نعشیں سڑک پر رکھ احتجاج کررہےہیں، مظاہرین نے میٹرو بس سروس اور فیروز پور روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا اور پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کررہے ہیں۔واقعے میں زخمی ہونے والے تینوں بچوں منیبہ، عمیر اور ہادیہ کوایمبولینس کےذریعےلاہورمنتقل کردیاگیا۔

اہلخانہ کے مطابق خلیل اپنی بیوی نبیلہ، بیٹی اریبہ اور ڈرائیور ذیشان کے ساتھ لاہور سے بوریوالا شادی پر جا رہے تھے کہ شادی میں پہنچنے سے پہلے ہی سی ٹی ڈی سے فائرنگ کے تبادلہ میں جاں بحق ہوگئے۔ اہلخانہ نے احتجاج کے دوران بتایا کہ خلیل اور ذیشان کا کسی کالعدم تنظیم سے تعلق نہیں، خلیل بھائی کے ساتھ کوٹ لکھپت میں سٹور چلا تھا، ذیشان بطور ڈرائیور ساتھ گیا تھا، پولیس نے انہیں ناحق قتل کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

اس افسوسناک واقعے پر آئی جی پنجاب نے جےآئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ڈی آئی جی ذوالفقار حمید جے آئی ٹی کے سربراہ ہونگے، آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے ارکان بھی جےآئی ٹی کا حصہ ہوں گے، جے آئی ٹی اپنی تحقیقات مکمل کرکے تین روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔

فیروز پور روڈ پر مظاہرین سے مذاکرات کیلئے رکن پنجاب اسمبلی رمضان صدیق بھٹی پہنچے اور ذمہ داران کی خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی، کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا اور فیروز پور روڈ پر ٹریفک بحال ہوگئی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر مشکوک مقابلے میں ملوث سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے کمشنر اورڈی سی کو واقعہ میں زخمی افراد کو تمام طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت ہے جبکہ وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اورکمشنر و ڈی سی کو لواحقین اور مظاہرین سے فوری رابطے کی بھی ہدایت کر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ تحقیقات میں سی ٹی ڈی کے اہلکار قصور وار ثابت ہوئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔