ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئے نوٹوں کی بلیک میں فروخت

نئے نوٹوں کی بلیک میں فروخت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( حسن علی ) کورونا وائرس کے باعث اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سےعید پر نئے کرنسی نوٹ بینکوں کو فراہم نہ ہوسکے، لیکن اسٹیٹ بینک کی عمارت کے باہر نئے نوٹوں کی بلیک میں فروخت دھڑلے سے جاری ہے۔

ہر سال ماہ رمضان میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان عیدالفطر کے لیے اربوں روپے کے نئے نوٹ بینکوں کے ذریعے عوام کو فراہم کرتا ہے۔ اس سال کورونا وائرس کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو نئے نوٹوں کی فراہمی نہ کرنےکا اعلان کیا تھا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوٹیفکیشن کے مطابق اس سال عیدالفطر پر نئے کرنسی نوٹ جاری نہیں کئے جائیں گے، نئے نوٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ ڈی جی بینکنگ اینڈ ایف ایم آر ایم کی زیرصدارت ہونے والے کوڈ 19 کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیاتھا،  نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ سرکاری ملازمین، سابق  اسٹیٹ بینک ملازمین سمیت کسی کو بھی نئی کرنسی جاری نہیں کی جائے گی۔تاہم شہر میں اگر کسی کو بھی نئے نوٹ چاہیں ہو تو وہ باآسانی زائد پیسے ادا کرکے اسٹیٹ بینک کے باہر موجود ایجنٹس سے نئے کرنسی نوٹ خرید سکتے ہیں۔

ایجنٹس 10 روپے والے نئے نوٹوں کی گڈی 300 روپے زائد میں فروخت کرتے نظر آتے ہیں جبکہ 20 روپے والے نئے نوٹوں کی گڈی 350 روپے زائد میں 50 اور 100 روپے والےنئے نوٹوں کی گڈی 250 روپے زائد میں فروخت کرتے رہے۔

بلیک میں نئے نوٹ خریدنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی عمارت سے منسلک سڑک کا رخ کرنے والے شہری کہتے ہیں کہ بچوں کو نئے نوٹوں سے عیدی دی جائے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں، تاہم حکومت نئے نوٹوں کی عوام ک وفراہمی کو یقینی بنائے۔

اسٹیٹ بینک کی عمارت کے سائے میں بلیک میں نئے نوٹوں کی فروخت کا سلسلہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے جبکہ بلیک میں نوٹ فروخت کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔