قیصر کھوکھر : افسر شاہی نے حکومت کی کفایت شعاری ہوا میں اڑا دی ۔
حکومت کی کفایت شعاری کی پالیسی افسران ہی نظرانداز کرنے لگے، بیوروکریسی کے دفاتر کی شاہانہ تزئین و آرائش کا سلسلہ جاری ہے۔
بیوروکریسی اپنے دفاتر کی تزئین و آرائش پر لاکھوں روپے خرچ کر رہی ہے جس سے حکومت کی کفایت شعاری کی پالیسی نظرانداز ہو رہی ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم مومن آغا کے دفتر کی چھت تبدیل کر دی گئی۔ مومن آغا کے دفتر کی چھت اور متعلقہ کام پر آٹھ لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مومن آغا کے دفتر کا کام ایک سال میں دوسری بار کیا گیا ہے۔ ایس ڈی او بلڈنگ کا کہنا ہے کہ محکمہ بلڈنگ کی رپورٹ کی روشنی میں دفتر کی چھت تبدیل کی گئی ہے۔ مومن آغا نے تزئین و آرائش اور چھت کی تبدیلی کے بعد دفتر میں بیٹھنا شروع کر دیا ہے۔
یاد رہے پنجاب حکومت کا جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو فعال کرنے کا خواب چکنا چُور ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ابھی تک کسی بھی سرکاری محکمے نے اپنا ریکارڈ جنوبی پنجاب منتقل نہیں کیا۔ ریکارڈ منتقل نہ ہونے سے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں کام ٹھپ ہے، جبکہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ ٹرانسفر ہونیوالے ملازمین بھی تاحال غیر فعال ہیں۔ سرکاری ریکارڈ نہ ملنے کی وجہ سے ڈاکٹرز اور ٹیچرز اب بھی اپنی چھٹیوں کی منظوری کیلئے لاہور آتے ہیں۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ مکمل فعال نہ ہونے سے عوام بھی پریشانی اور تذبذب کا شکار ہیں۔