سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کی لندن روانگی پر اپوزیشن کا ردعمل

سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کی لندن روانگی پر اپوزیشن کا ردعمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42) سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے لندن روانہ ہوگئے۔ مریم نواز اور نواسی ماہ نور صفدر بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

سٹی 42 کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور نواسی ماہ نور صفدر  کے ہمراہ قطر ایئرویز کی پرواز 629میں سوار ہو کر پچیس منٹ کی تاخیر سے براستہ دوحہ ، لندن روانہ ہو گئے۔جہاز میں سوار ہوتے ہی میاں نواز شریف اپنی ونڈو سیٹ پر بیٹھ گئے جبکہ ان کا عملہ اور صاحبزادی مریم نواز تصاویر اور ویڈیو کلپ بناتے رہے ۔

یہ خبر پڑھیں۔۔۔ دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنیوالے پہلوان انعام بٹ کا وطن واپسی پر شاندار استقبال

خاندانی ذرائع کے مطابق نواز شریف، مریم نواز اور ماہ نور صفدر  برطانیہ میں زیر علاج بیگم کلثوم نواز کی عیادت کریں گے اور 22 اپریل کو وطن واپس آئیں گے۔

مریم نواز نے لندن روانگی سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا  کہ والدہ کی عیادت کے لئے لندن جا رہے ہیں، اگر حاضری سے استثنیٰ نہ ملا تو آئندہ سماعت سے پہلے ہی واپس آجائیں گے، انہوں نے اپنی والدہ کلثوم نواز کی صحتیابی کیلئے قوم سے دعائوں کی اپیل بھی کی، سیاسی منظرنامےپر نوازشریف کی لندن روانگی کواہم پیش رفت تصورکیاجارہاہے۔

نواز شریف مریم نواز کے  لندن جانے پر اپوزیشن کا ردعمل سامنے آگیا

دوسری جانب نواز شریف اور مریم نواز کے لندن جانے پر اپوزیشن رہنما محمود الرشید کاکہنا ہے کہ اہلیہ کی عیادت کیلئے جانا ٹھیک مگر فراربری بات ہے، نام ای سی ایل میں نہ ڈال کر ملزمان کو فائدہ پہنچایا گی۔ 

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کلیہ نواز شریف اور مریم نواز پر اپلائی کیا جارہا ہے،  احتساب عدالت کی کارروائی کو طول دینے کی کوشش کی جارہی ہے، امید ہے نواز شریف واپس آئیں گے، انٹر پول کی ضرورت پڑسکتی ہے۔