ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوئی ناردرن میں کرپشن کا ایک اور سکینڈل سامنے آگیا

سوئی ناردرن میں کرپشن کا ایک اور سکینڈل سامنے آگیا
کیپشن: SNGPL
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہد ندیم سپرا: سوئی ناردرن گیس کمپنی ہربنس پورہ دفتر کے شعبہ سیلز میں رشوت کا بازار سرگرم ہو گیا، چیف انجینئر کی سفارش پر کنکشن کو غیر قانونی قرار دینے والے ملازمین نے مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض کنکشن کی منظوری دے دی، تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی ہربنس پورہ دفتر میں کرپشن کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر آ گیا ہے۔ سیلز ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین نے ملی بھگت اور مبینہ طور پر بھاری رشوت لیکر غیر قانونی طور پر ڈ یمانڈ نوٹس کا اجراء کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہربنس پورہ دفتر کے انچارج نے کسی صارف کے ڈیمانڈ نوٹس کی سفارش کی تھی، تاہم سیلز ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ عتیق نے کنکشن کی جگہ کو غیر قانونی قرار دیا اور ڈیمانڈ نوٹس سے انکار کیا۔

چیف انجینئر افتخار احمد نے ٹھیکیدار کی مدد سے مبینہ طور پر رشوت دے کر ڈیمانڈ نوٹس بنوا لیا جس پر بھاری رشوت لیکر ڈیمانڈ نوٹس کا اجراء ہونے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ جنرل مینجر لاہور نے تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

واضح رہے کہ ہربنس پورہ دفتر کے انچارج چیف انجینئر افتخار احمد نے کرپشن کی نشاندہی کی تھی،نشاندہی کرنے پر کمیٹی بنا کر تحقیقات کی جارہی ہیں، تحقیقات میں ذمہ داروں کا تعین کر کے محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔