لکشمی چوک (جمال الدین جمالی، وقارگھمن ، وقاص احمد) لاک ڈاؤن کے باوجود ریسٹورنٹس مالکان نے حکومتی پابندی کو بالائے طاق رکھ دیا، شہریوں کی بڑی تعداد ریسٹورنٹس کے ڈائنگ ہالز میں کھاناکھانے لگی، پولیس اور انتظامیہ ںے آنکھیں بند کر لیں۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے سوسائٹی سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں بڑے بڑے ہوٹل اور ریسٹورٹس کھل گئے، ہوٹلز پر کھانے کی سروسز کی فراہمی جاری ہے، ہالز میں فیمیلز باقاعدہ بیٹھ کر کھابے کھا رہے ہیں جبکہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، کئی ریسٹورنٹس نے کسٹمرز کومتوجہ کرنے کیلئے بینر آویزاں کر دیئے ۔
لکشمی چوک، ٹرک اڈا سبزی منڈی میں ریسٹورنٹس نے بھی حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دئیے، ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں درجنوں افراد اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھانے میں مصروف ہیں مگر کوئی روکنے والا نہیں، ٹرک اڈا سبزی منڈی کے چند قدم کے فاصلے پر پولیس چوکی بھی موجود ہے۔
ہوٹل ملازمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تھانہ گوالمنڈی اور قلعہ گجر سنگھ کو پیسے دے کر لکشمی میں ہوٹلز چلائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب ریسٹورنٹس پر کسٹمرز کے رش کی خبر سٹی 42 پر نشر ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تمام ریسٹورنٹس میں کسٹمرز کو اٹھا کر ہال خالی کروا کر بند کردیئے اور آئندہ خلاف ورزی پرمقدمہ درج کرنے کی دھمکی بھی دیدی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین لاہور ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن عامر قریشی نے 18 جولائی کو اسلام آباد میں احتجاج کی دھمکی دیدی، کہتے ہیں کہ کہ عمران خان کو لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے نظر کیوں نہیں آرہے؟چار ماہ سے روزگار بند ہیں اور معاشی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں15 روز کی مزید توسیع کردی، تعلیمی ادارے، شادی ہالز ، ریسٹورنٹس اور سینما ہالز بدستور 30 جولائی تک بند رہیں گے،سماجی اور مذہبی اجتماعات،کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت بھی نہیں ہوگی،حکومت نے ریسٹورنٹس کو صرف ٹیک آوے کی اجازت دی ، ریسٹورنٹس کے ڈائنگ ہالز کھولنے پر مکمل پابندی ہے۔