سٹی 42: لاہور پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر، شہر کا مجموعی ائیر کوالٹی انڈیکس 321 تک پہنچ گیا، شہر کی آب و ہوا مضرصحت، سانس اور دیگر بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ، محکمہ ماحولیات نے خبردار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے، شہر میں مجموعی طور پر ائیر کوالٹی انڈیکس 321 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ائیرکوالٹی انڈیکس بڑھنے سے شہر کی فضا آلودہ ترین اور بیماریوں کے جنم لینے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کینٹ میں فضا آلودہ ترین، ائیر کوالٹی انڈیکس 457 ریکارڈ، گلبرگ 335، لارنس روڈ 321 ، ڈیفینس 299، ماڈل ٹاون 283 جبکہ عسکری ٹین میں271 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا ہے، محکمہ ماحولیات کیجانب سے شہریوں کو گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
دوسری جانب لاہور موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں، کم بارشیں اور آلودہ فضا ہونے پردھند نے دوبارہ ڈیرے ڈالے ہیں، محکمہ موسمیات کا دعویٰ ، فروری میں بارش نہ ہونا خطرناک ہے،شہریوں کو صحت کے مسائل کا چیلنج بھی درپیش، دھند اور سموگ کا خاتمہ بارشوں سے مشروط ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے سردی کی شدت میں کمی آگئی مگر دھند سے چھٹکارا نہ مل سکا،دسمبر اور جنوری میں دھند کا سپیل کم رہا جس کے اثرات فروری کے مہینے میں پڑے جبکہ دھند لاہور کی فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے بارشوں کی اشد ضرورت ہے اور فروری میں بارشوں کے امکانات کم ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو صحت کے مسائل درپیش ہوں گے۔