صوبائی ایسوسی ایشنز کی تشکیل پی سی بی حکام کیلئے درد سر بن گئی

صوبائی ایسوسی ایشنز کی تشکیل پی سی بی حکام کیلئے درد سر بن گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حافظ شہباز) پی سی بی ماڈل آئین کے تحت صوبائی ایسوسی ایشنز کی تشکیل بورڈ حکام کیلئے درد سر بن گئی، پی سی بی کو پانچ صوبائی ایسوسی ایشنز سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ 

لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے ہی تشکیل کردہ صوبائی ایسوسی ایشن کے آئین کے نفاذ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، مصدقہ ذرائع کے مطابق صوبائی ایسوسی ایشنز کی تشکیل بورڈ حکام کیلئے درد سر بن چکی ہے، پی سی بی کو پانچ صوبائی ایسوسی ایشنز سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پی سی بی ماڈل آئین کی شق 16 کی کلاز 5 کے مطابق سوسائٹی ایکٹ میں رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے، سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوئے بغیر ایسوسی ایشن ماڈل آئین نافذ العمل نہیں کرسکتی۔

ذرائع کے مطابق مشکل صورتحال کو دیکھتے ہوئے کچھ بورڈ آفیشلز نے سوسائٹی ایکٹ میں رجسٹرڈ ہوئے بغیر عبوری سیٹ کا مشورہ دیدیا، آئین کے مطابق سوسائٹی ایکٹ میں رجسٹریشن کے بغیر عبوری سیٹ اپ غیر قانونی ہوگا، ناردن ایسوسی ایشن کی رجسٹریشن پر پہلے ہی سوالیہ نشان موجود ہیں۔

اس ساری صورتحال پرترجمان پی سی بی کا کہنا ہےکہ بہت سے معاملات چل رہے ہیں مگر قانونی تقاضے پورے کیے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، امید ہے کہ اس ماہ کےآخر یا آئندہ ماہ کے اوائل میں رجسٹریشن ہوجائے گی۔

ذرائع کے مطابق صوبائی ایسوسی ایشنز کا آئین 25 صفحات پر مشتمل ہے، جس کے تحت صوبے میں کرکٹ کے فروغ کے لئے اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ کپتان، نائب کپتان منیجرز اور ٹیم آفیشلز کی تعیناتی صوبائی ایسوسی ایشن کی ذمہ داری ہوگی۔ صوبے میں سٹیڈیم، گراؤنڈز اور دیگر تنصیبات کی تزئین و آرائش براہ راست صوبائی ایسوسی ایشن کی ذمہ داری ہوگی۔ 

Sughra Afzal

Content Writer