گندے نالے  کے رہائشی جاوید کے سوئس اکاؤنٹ میں 56 ملین ڈالر کیسے پہنچے?

muhammad javed of lahore
کیپشن: muhammad javed
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : سوئس لیکس، لاہور کے رہائشی بے گھر نوجوان کے سوئس بنک کریڈٹ  سوئیز میں 56 ملین ڈالر( چار ارب پاکستانی روپے ) کے خفیہ بنک اکاؤنٹ کا انکشاف،  محمد جاوید کا کوئی گھر ہے نہ ٹھکانہ ۔  کبھی ملک سے باہر بھی نہیں گیا۔

رپورٹ کے مطابق جاوید کا کسی زمانے میں گلبرگ کے  گندے نالے پر گھر تھا تاہم تجاوزات کے خلاف آپریشن میں اسے گرا دیا گیا اور اب وہ بے گھر ہے اور اپنی والدہ کے ساتھ کبھی کہیں کسی رشتے دار کے گھر تو کبھی کسی دوست کے گھر رہتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کہ 56 ملین ڈالر( چار ارب پاکستانی روپے ) کا مالک بے گھر کیوں ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ محمد  جاوید  کو اس رقم کا کوئی علم نہیں کیوں کہ وہ کبھی ملک سے باہر نہیں گیا اس کا نام اور دستاویزات سوئس بنک کا اکاؤنٹ کھولنے کے لئے ضرور استعمال کی گئیں وہ لنڈے کے کپڑے بیچنے کا کام کرتا ہے اور 500 روپے روزانہ کماتا ہے۔

جاوید کا کہناہے کہ اس کچھ علم نہیں کہ اس کا نام اور شناختی دستاویزات کس نے سوئس بنک اکاؤنٹ کھولنے کے لئے استعمال کیں۔  اس کا کہنا ہے کہ وہ اب  بھی گندے نالے پر رہتا ہے اگر اس کے پاس اتنے پیسے ہوتے تو کسی اچھی جگہ پر گھر لیتا۔

سوئس لیکس کے مطابق محمد جاوید نادرا ریکارڈ کے مطابق جس کی تاریخ پیدائش 29 نومبر 1977 ہے  کا سوئس بنک میں ایک  اکاؤنٹ 2003 اور دوسرا اکاؤنٹ 2005 میں کھولا گیا جس میں 56 ملین ڈالر ( چار ارب پاکستانی روپے )جمع کرائے گئے  تاہم پیسے نکلوا کر  دونوں اکاؤنٹ 2006 میں بند کردیئے گئے۔ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل  کی اینٹی منی لانڈرنگ ماہر ماریا مارٹینی نے اسے بنک کریڈٹ سوئس کی نااہلی قرار دیا ۔