ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الیکشن ایکٹ کےتحت الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرنے کی کوئی حد مقرر نہیں، سپریم کورٹ

Supreme Court, Election Commission of Pakistan, Constitutioncies demarkation, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ نے سندھ اسمبلی کی حلقہ بندیوں کا کیس الیکشن کمیشن کو واپس بھجوا تے ہوئے قرار دیا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرنے کی کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ 

 سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی سندھ میں صوبائی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے بعد پہلے فیصلہ سنایا پھر تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔

حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ  الیکشن کمیشن نے سندھ میں حلقہ بندیوں سے متعلق  الیکشن رولز 10(4) کے تحت اپنے حکم کا دفاع کیا۔الیکشن رولز کے مطابق ٹپے دار سرکل کی حد کو حلقہ بندیوں سے تبدیل نہیں کیا سکتا۔ درخواست گزاروں نے شکار پور کی تین حلقہ بندیاں چیلنج کیں،حکمنامہ

الیکشن کمیشن نے درخواستوں کو زائد المیعاد ہونے پر خارج کیا۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرنے کی کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کو موقع دے رہے ہیں کہ نئے حکمنامے سے درخواست گزار کے اعتراضات دور کرے۔ دوسری صورت میں الیکشن کمیشن کیس کو سپریم کورٹ میں لڑے۔

،سپریم کورٹ کے حکمنامہ میں بتایا گیا کہ کیس کی آئندہ سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد ہوگی۔

سماعت کے دوران عدالت کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں، سپریم کورٹ میں متعدد بار حلقہ بندیوں کا معاملہ آ چکا ہے۔ حلقہ بندیوں میں سرکل ذرا سا متاثر کرنے سے امیدوار کے ووٹ متاثر ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقہ کار سے کرے۔ عام انتخابات کی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی.

چیف جسٹس عمر عطابندیال کا کہنا تھا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے، سندھ سے اکثر یہ گلہ کیا جاتا ہے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں، الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے.

چیف جسٹس نے دوران سماعت استفسار کیا کہ عام انتخابات کب کرائے جارہے ہیں؟ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کندھے اچکائے تو چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ مطلب ابھی تک عام انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں کی گئی.

واضح رہے کہ سندھ میں صوبائی حلقے پی ایس 7، 8 اور 9 شکارپورکی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی تھیں۔