کشمیری بھارت کے یومِ آزادی پر آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

15-August-Black Day
کیپشن: 15-August-Black Day
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری اپنے مادر وطن پر بھارت کے مسلسل غیرقانونی قبضے اور مقبوضہ علاقے میں مودی کی فسطائی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے (آج)پندرہ اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر مکمل ہڑتال ہے، کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر سناٹا چھایا ہوا، بھارتی مظالم دنیا پر آشکار کرنے کے لیے سری نگر  سمیت مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں، مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف ہر جگہ کالے جھنڈے لہرائے گئے ہیں۔

 اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ دنیا بھر میں مقیم کشمیر ی بھی عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی طرف دلانے کیلئے بھارت مخالف مظاہرے کریں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اپنے یوم آزادی کی تقریبات کے انعقاد کا کوئی حق نہیں رکھتا کیونکہ اس نے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف علاقے پر قبضہ جما رکھا ہے۔

  دریں اثناء قابض حکام نے چپے چپے پر بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کرکے وادی کشمیربالخصوص سرینگر کو فوجی چھائونی اور ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔سرینگرکے علاقے سونا وارمیں کرکٹ اسٹیڈیم جہاں بھارتی یوم آزادی کی مرکزی تقریب ہونی ہے، کی طرف جانے والی تمام سڑکوںکو بند کردیاگیا ہے۔ بھارتی فورسز کے اہلکارلوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار وادی بھر میں بالخصوص 15اگست کی تقریبات کے مقامات کے قریب گاڑیوں کی چیکنگ اور لوگوں کی جامہ تلاشی لے رہے ہیں۔ قابض حکام نے تمام سرکاری ملازمین کو 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کرنے کا حکم دیا ہے۔ بھارتی فورسز نے نوجوان شہید رہنما برہان مظفر وانی کے والد کوجو اسکول پرنسپل ہیں، دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے بھارت کے یوم آزادی پر بھارت کا پرچم نہیں لہرایا تو وہ اپنے ساتھی اساتذہ کے ساتھ نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ 

مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام نے 14اگست پاکستان کا یوم آزادی پورے جوش وجذبے کے ساتھ منایا۔ سرینگر اوروادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھاری تعداد میں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی کے باوجودلوگوں نے پاکستان کے ساتھ محبت کے اظہار کے لئے اپنے گھروں اور دیگر عمارتوں کی چھتوں پر پاکستانی پرچم لہرائے۔ انہوں نے دیواروں، کھمبوں اور ستونوں پر پوسٹر چسپاں کیے جن پر''ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمار ا ہے '' اور'' پاکستان زندہ باد ''کے نعرے درج تھے۔ مختلف تنظیموں کی طرف سے منعقدہ تقریبات میں پاکستان کا قومی ترانہ اور ملی نغمے گائے گئے۔ 

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں75 ویں یوم آزادی پر پاکستان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد دی ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی مسلم دشمن پالیسیوں نے اس حقیقت کو ثابت کردیا ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں کا علیحدہ وطن کا مطالبہ جائز تھا۔

دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیر کاز کے لئے پاکستان کی مسلسل حمایت جدوجہد آزادی میں کشمیر ی عوام کے لئے ہمیشہ حوصلہ افزائی کا باعث رہی ہے۔ ادھر بھارتی پولیس نے جموں اور کشتواڑ کے علاقوں میں پانچ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

Sughra Afzal

Content Writer