(سٹی42)آل پنجاب میرج ہالز،کیٹرنگ سروسز، ریسٹورنٹس ایسوسی ایشنز،فلاورڈیکوریشن اورچکن سپلائرزایسوسی ایشن نے لاہورمیں بڑااحتجاج کیا۔ صوبائی وزیراسلم اقبال کے ساتھ مذاکرات کے بعد احتجاج دو دن کے لئےموخر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آل پنجاب میرج ہالز،کیٹرنگ سروسز، ریسٹورنٹس ایسوسی ایشنز،فلاورڈیکوریشن اورچکن سپلائرزایسوسی ایشن نےاپنے مطالبات کے حق میں بڑا احتجاج کیا، انہوں مطالبہ کیا کہ فوری طورپرشادی ہالز کو کھولا جائے، اس حوالے سے مظاہرین کے صوبائی وزیراسلم اقبال کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس میں ان کو یقین دہانی کرائی گئی کہ شادی ہالز کھولنے کے بارے جلد مناسب اقدامات کئے جائیں گے،مظاہرین نے احتجاج دو دن کیلئے موخر کردیا۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت کاکہنا تھا کہ کاروبارکی بندش سے ہونے والی پریشانیوں کااحساس ہے، ستمبرمیں صورتحال کا جائزہ لے کرشادی ہالزکھولنے کی تجویززیرِغورہے،صدرآل پنجاب میرج ہال اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن خالدادریس بھٹی نے کہا کہ حکومت نے یکم ستمبرسےمیرج ہالزاورہوٹلز کھولنے کی اجازت دیدی ہے۔تاہم ہماری کوشش اس سے پہلے کاروباربحال کرانے کی ہے۔
ذرائع کا کہناتھا کہ میرج ہالز،مارکیز سے منسلک 37 شعبوں کے ملازمین سڑکوں پر ہیں،گزشتہ روزدوپہر پریس کلب سے شروع ہونے والا احتجاج پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنے میں تبدیل ہوگیا تھا،مطاہرین کا کہناتھا کہ چار ماہ سے میرج ہالز،مارکیز،ریسٹورنٹس بند پڑے ہیں،پنجاب بھر میں 80 لاکھ کے قریب افراد کا روزگار چھن گیا،دو روز میں مطالبات تسلیم نہ کئےگئے تو دوبارہ دھرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں میرج ہالز ایسو سی ایشن نے مشترکہ اجلاس میں میرج ہالز کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا کہناتھا کہ حکومت اجازت دے تو شوشل ڈسٹینس ملحوظ خاطر رکھیں گے۔شادی ہالز کی بندش سے 42 لاکھ افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
حکومت اگر اجازت نہیں دیتی تو کم از کم ایک سال کے وصول کئے گئے ٹیکس واپس کر دے۔حکومت بجلی گیس کے بل معاف کرےاورہالز کے ملازمین کی تنخواہوں کیلئےمالی معاونت کابھی اعلان کیاجائے۔رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ کرایہ پر چلنے والے میرج ہالز کے کرایہ کی معافی کا ایس او پی جاری کیا جائے۔