( علی عباس، اکمل سومرو ) حکومت نے آمدن کا ہدف حاصل کرنے لئے طلباء پر بوجھ ڈال دیا، سرکاری کالجز میں داخلہ اور ہاسٹل فیس کی مد میں حاصل ہونے والی آمدن کے اہداف بڑھا دیئے گئے۔
تفیصلات کے مطابق پنجاب میں سرکاری کالجز میں داخلہ لینے والے غریب طلباء سے 10 کروڑ روپے وصول کئے جائیں گے۔ طلباء و طالبات سے ہاسٹل فیس وصولی کے اہداف 1 کروڑ 70 لاکھ روپے ہونگے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق پچھلے مالی سال میں سرکاری کالجز میں داخلہ فیس کی مد میں وصولی کاہدف 7 کروڑ روپے تھا۔
دستاویزات کے مطابق کالجز میں قائم ہاسٹل کی مد میں طلباء سے فیس وصولی کا ہدف 1 کروڑ تھا جس میں 70 لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں نان ٹیکس آمدن کے حصول میں اضافی وصولیوں کا بوجھ براہ راست طلباء پر پڑے گا۔
دوسری جانب پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کےفارغ کیے گئے پانچ ڈائریکٹرز کی دوماہ کی تنخواہ روک لی گئی ہیں۔ پیف انتظامیہ کی جانب سے ڈپٹی ایم ڈی عمران یعقوب، ڈائریکٹر اطہر رؤف، ڈائریکٹر ہمایوں ستار، ایڈیشنل ڈائریکٹر عبد الرزاق اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عروج سلمان کی تنخواہیں روکی گئی ہیں۔
ایم ڈی پیف شمیم آصف نے مذکورہ ڈائریکٹرز کے 30 جون کےبعد کنٹریکٹ منسوخ کر دیئےتھے جبکہ پیف کےڈائریکٹرز کوعہدوں سے فارغ کرنے کے بعد کلیئرنس سرٹیفکیٹ بھی جاری نہیں کیےگئے۔ پیف انتظامیہ نے ڈائریکٹرز کو کنٹریکٹ ختم ہونے کے لیٹرز بھی فراہم نہیں کیے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران کو پیف کی جانب سے گاڑیاں، لیپ ٹاپ اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کی گئی تھیں، مذکورہ اشیاء کی وصولی کے ساتھ ضروری دفتری کارروائی کے بعد تنخواہوں کی ادائیگی کردی جائے گی۔