سٹی42: پی ٹی آئی کا عام انتخابات 2024 میں شرکت کیلئے پلان ’بی‘ سامنے آ گیا۔
سٹی42: پی ٹی آئی آج الیکشن کمیشن ک یسپریم کورٹ میں اپیل کے فیصلہ کے نتیجہ میں انتخابی نشان بلا سے حتمی طور پر محروم ہو جانے کی صورت میں الیکشن 2024 میں جانے کے لئے پلان بی پر عمل کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو جعلی قرار دے کر مسترد کر دیا تھا ور اسے انتخابی نشان جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پی ٹی آئی نے اس فیصلہ کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے حکم حاصل کر لیا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو تسلیم کرے اور اسے انتخابی نشان بلا جاری کرے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کل جمعرات کے روز پشاور ہائی کورٹ کے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا جہاں جمعہ کے روز دن بھر اس کیس کی سماعت ہوئی تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے کیس کی تیاری اور بعض دستاویزات کو مہیا کرنے کے لئے وقت مانگا گیا تو سماعت آج ہفتہ کے روز تک ملتوی کر دی گئی۔ آج دوپہر سہ پہر تک عدالت عظمیٰ کو اس کیس کا فیصلہ سنانا ہے۔ اس فیصلہ سے طے ہو گا کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو انتخابی نشان بلا ملے گا یا نہیں۔
پی ٹی آئی کے ذرائع کے حوالے سے سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کر دیا اور الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو تسلیم نہ کرنے اور انتخابی نشان جاری نہ کرنے کے فیصلہ کو صحیح قرار دے دیا تھا پی ٹی آئی الیکشن 2024 میں جانے کے لئے پلان بی اختیار کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پلان بی کے تحت پی ٹی آئی اپنے تمام امیدواروں کو ایک دوسری پارٹی کے پلیٹ فارم سے الیکشن کمیشن سے مشترکہ انتخابی نشان دلوائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بات طے ہے کہ اب پی ٹی آئی دوسری جماعت کے نام اور نشان پر الیکشن لڑے گی۔اس جماعت کا نام تاحال خفیہ رکھا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کو دو دو ٹکٹ جاری کیے ہیں، ایک ٹکٹ پی ٹی آئی کا اور دوسرا خالی ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ پلان بی پر عملدارآمد کرنے کی صورت میں پی ٹی آئی اپنے امیداروں کو متبادل پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا حکم دے گی اور امیدواروں کو مشترکہ انتخابی نشان دلوانے کے لئے دوسری پارٹی کی جانب سے اپنے امیدواروں کی حیثیت سے ریٹرننگ افسروں کو انتخابی نشان جاری کرنے کے لئے درخواستیں جائیں گی۔