(مانیٹرنگ ڈیسک) انسانیت اور سائنس کیلئے بڑا دن، امریکہ کو کورونا کیخلاف جنگ میں بڑی کامیابی مل گئی، دو بڑی دوا ساز کمپنیوں نے کورونا ویکسین بنانے کا دعویٰ کر دیا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پے در پے حملے جاری ہیں، پاکستان میں ایک روز میں مزید سولہ سو پچاس کیسز سامنے آگئے، وائرس نے مزید 9 زندگیوں کے چراغ گْل کردیئے، 155 مریض مختلف ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر ہیں، اسلام آباد میں کورونا کا پھیلاؤ 7.48 فیصد، کراچی میں 7.12 اور لاہور میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 5 اعشاریہ 37 فیصد ہوگئی۔
کورونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، امریکی دوا ساز کمپنی فائزر انکارپوریشن اور جرمن دوا ساز کمپنی بایون ٹیک نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی مشترکہ طور پر تیار کردہ ویکسین کورونا انفیکشن کو روکنے میں 90 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ ویکسین کی دوسری خوراک لگنے کے7دن بعد اینٹی باڈیز بننا شروع ہوجاتے ہیں، ایف ڈی اے سے منظوری ملتے ہی ویکسین رواں سال کے آخر میں ہیلتھ ورکرز کیلئے دستیاب ہوگی، عوام آئندہ سال ویکسین سے مستفید ہوسکیں گے، 2 بار ویکسین دینے سے کورونا وائرس سے بچاؤ ممکن ہوسکے گا۔
جرمن کمپنی بیون ٹیک نے کہا ہے کہ ان کی کورونا کے خلاف تیار کردہ ویکسین کے تیسرے مرحلے کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں، اس ویکسین کے تیسرے مرحلے کی طبی جانچ کا آغاز رواں برس جولائی کے اواخر سے ہوا تھا جس میں 43,500 لوگ شریک ہوئے۔
دونوں کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ اس ویکسین کے استعمال کا اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے آئندہ ہفتے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں باقاعدہ درخواست جمع کرائیں گی۔