(ویب ڈیسک) کورونا کی چوتھی لہر میں پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں اپنی دہشت کے پنچے گاڑے دیے ہیں، اس سے بچاؤ کے لئےویکسی نیشن کا عمل جاری ہے، کورونا ویکسین لگوانے والوں سے متعلق ماہرین نے ایک نئی تحقیق کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مہلک وبائی مرض کورونا کی چوتھی لہر میں مزید شدت آچکی ہے جس کے باعث ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے، کورونا ویکسین لگوانے والوں سے متعلق پہلے بھی مختلف آراء دی گئیں تھیں جبکہ ایک بار پھر ماہرین نے اس بات پر تحقیق کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ ان میں موت کی شرح کم ہوجاتی ہے۔
نئی تحقیق کرتے ہوئے ہوئےامریکی ماہرین کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین لگوانے والے وائرس کے شدید وار سے 100 فیصد بچ سکتے ہیں،امریکی مراکز ’سی ڈی سی’ کے اعداد و شمار کے مطابق 99.99 فیصد افراد جو کورونا وائرس کی دونوں ڈوز لگوا چکے ہیں ان پر وائرس کا اتنا شدید اثر نہیں ہوتا کہ انہیں ہسپتال منتقل ہونا پڑے یا انہیں موت کا خطرہ لاحق ہو۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مئی سے سی ڈی سی کی تمام تر توجہ ان کیسز پر مرکوز ہے جو کورونا وائرس میں مبتلا ہو کر ہسپتال میں داخل ہیں،ویکسین لگوانے والے شہری کورونا کے پھیلاو کا سبب بن سکتے ہیں، واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوئی دستاویزات میں خبردار کیا گیا تھا کہ ویکسین کی دونوں ڈوز لگوانے والے شہری بھی ڈیلٹا کی مختلف اقسام کو ویکسین نہ لگوانے کی طرح ہی پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ قبل ازیں امریکی ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویکسین لگوانے والے افراد کے کورونا کا شکار یا انتقال کرنے کی شرح ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق مکمل ویکسین شدہ 0.004 فیصد افراد کورونا میں مبتلا ہوکر ہسپتال پہنچے جبکہ مکمل ویکسین شدہ 0.001 فیصد افراد کا کورونا میں مبتلا ہوکر انتقال ہوا، کورونا میں مبتلا یا اموات کے کیسز 95 فیصد سے زائد غیرویکسین شدہ افراد کے ہیں، مکمل ویکسین شدہ افراد میں کورونا کی شدت میں بھی کمی دیکھی گئی۔