(قیصر کھوکھر) حکومت پنجاب کی جانب سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بڑا جھٹکا، جے یو آئی کی تنظیم " انصار الاسلام" پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
حکومت پنجاب نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی رضا کار تنظیم انصارالاسلام پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے پابندی لگانے کی سمری کابینہ کو ارسال کر دی، محکمہ داخلہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انصار الاسلام ایک مسلح تنظیم ہے، پنجاب میں مسلح تنظیم نہیں چلائی جا سکتی۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے انصار الاسلام پر فوری طور پر پابندی لگانے کی درخواست کی ہے۔
محکمہ داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ انصار الاسلام دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، ایسی تنظیم ملکی سلامتی اور امن و امان کیلئے خطرہ ہوسکتی ہے، اس لئے اس پر پابندی عائد کر دی جائے۔
واضح رہےکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے بھی سربراہ ہیں، گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا اہم سربراہی اجلاس ہوا تھا،جس میں متفقہ طور پر یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں پارلیمنٹ سے استعفے دینے چاہئیں اور استعفے دے کر ساری توجہ تحریک پر دینی چاہیے، ہمیں واضح حکمت عملی کے ساتھ لانگ مارچ کرنا چاہیے، اسلام آباد یا راولپنڈی پہنچ کر چند روز قیام ہونا چاہیے۔