(علی اکبر) سپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی میں پروفیسر وارث میر سے متعلق قرار داد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق قرارداد ن لیگ کے رکن خلیل طاہر سندھو نے پیش کی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر وارث میر نے آمرانہ ادوار میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کی، پروفیسر وارث میر اپنے دور کے بڑے صحافی اور استاد رہے، پنجاب یونیورسٹی میں پچیس سال تک صحافت پڑھاتے رہے، وارث میر نے آمرانہ دور میں جدوجہد کی اور جرات مند تحریروں کے ذریعے کلمہ حق بلند کیا، پچیس سال تک ملک کے مختلف اخبارات میں بے باک کالم لکھے، گزٹ آف پاکستان برائے 2013 کے صفحہ 44 کے مطابق سچائی کیلئے لکھوں اور لوگوں کی آواز بن کر بولوں کے مصداق ایک مشن کے ساتھ پاکستانی عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بنیادی انسانی حقوق کے داعی آزادی اظہار اور سوچ کے علمبردار ہونے کے ناطے وارث میر نے مشکل راہ کا انتخاب کیا، پابندیوں ، دھمکیوں، ذہنی اذیت اور تشدد کے باوجود وارث میر ظالم قوتوں کے سامنے ڈٹے رہے، وارث میر کی شاندار خدمات پر انہیں ہلال امتیاز بعد از مرگ کا اعزاز عطا کیا گیا، پنجاب اسمبلی کا ایوان وارث میر کی بیش قدر ملکی خدمات کے اعتراف میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہے، وارث میر نے اصولی موقف پر چلتے ہوئے جموریت اور آزادی کی جنگ لڑی۔ وارث میر نے اصولوں کی خاطر 48 سال کی عمر میں جان کا نذرانہ پیش کیا۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب یونیورسٹی نیوکیمپس میں وارث میر کی آخری آرام گاہ کے قریب واقع کیمپس انڈر پاس کو دوبارہ پروفیسر وارث میر انڈر پاس کے نام سے منسوب کیا جائے۔