(درنایاب) پی ایچ اے میں تبدیلی باتوں تک محدود،3 ارب 40 کروڑ کے منصوبے گریٹر اقبال پارک کا مستقبل داﺅ پر لگا دیا گیا، ایک سال کا مینٹینس پیریڈ گزر جانے کے باوجود پی ایچ اے نے آپریٹنگ سسٹم نہ سنبھالا، گریٹر اقبال پارک کے 21 کروڑ کے واجب الادا فنڈز بھی دبا لیے۔
ڈی جی پی ایچ اے ڈاکٹر فیصل ظہور پی ایچ اے کے معاملات چلانے میں ناکام ہو گئے،پی ایچ اے نے منصوبے کے21 کروڑ کے فنڈز غیرقانونی طور پر دوسری سکیموں پر خرچ کردیئے، گریٹر اقبال پارک کا ایک سال کامینٹینس پیریڈ فروری 2018ء میں مکمل ہوا،پی ایچ اے کے انجینئر نگ ونگ کی نااہلی کے باعث تاحال منصوبہ ہینڈ اوورنہیں لیا گیا، چیئرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی کی ہدایات بھی ہوا میں اڑا دی گئیں، ڈائریکٹر انجینئر نگ کی سیٹ پرڈپلومہ ہولڈر افسراسلم حیات تعینات ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسلم حیات نیب اور آڈٹ کے خوف سے منصوبہ ہینڈ اوور نہیں لے رہے، ڈی جی پی ایچ اے کنٹریکٹر پر مینٹینس پیریڈ ختم ہو جانے کے باوجود کام کرانے کا دباﺅ ڈال رہے ہیں۔