ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شہر کی خطر ناک عمارتوں کے منہدم ہونے کا سلسلہ جاری

شہر کی خطر ناک عمارتوں کے منہدم ہونے کا سلسلہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(راؤ دلشاد حسین) شہر کی خطر ناک عمارتوں کے منہدم ہونے کا سلسلہ جاری لیکن والڈ سٹی اتھارٹی اور میٹروپولیٹن کارپوریشن عمارتوں کو خالی کرانے کے بجائے نوٹسز کے اجراء پر اکتفا کرنے پر مطمئن ہیں، والڈ سٹی اتھارٹی کے کنٹرولڈ ایریا میں واقع خطرناک عمارتوں میں ہزاروں زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔ 
شہر کی بوسیدہ عمارتوں میں مقیم شہریوں کے جاں بحق ہونےکےباوجود والڈ سٹی کے کنٹرولڈ ایریاز میں ایک ہزار 95 ، میٹروپولیٹن کارپوریشن کے کنٹرولڈ ایریاز میں 248 خطرناک عمارتوں میں سے ایک بھی خالی نہیں کروائی گئی۔عمارت گرنےکے بعد ہی تمام ادارےحرکت میں آتے ہیں۔
والڈ سٹی حکام کے مطابق اندرون شہر میں ایک ہزار 95 مخدوش عمارتوں میں سے 457 رہائش کے قابل نہیں۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے کنٹرولڈ ایریاز میں 248 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں اور 62 انتہائی مخدوش ہیں۔ ڈائریکٹر انفورسمنٹ والڈ سٹی نوشین زیدی کہتی ہیں، انتہائی مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے جبکہ تزئین و آرائش پر مسلسل کام کیاجارہاہے۔
مون سون کے دوران شہرمیں بوسیدہ عمارتوں کی چھتیں گرنے کے 16واقعات رپورٹ ہوچکے۔ان واقعات میں 20 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئےلیکن پنجاب حکومت کی جانب سے کسی ایک خاندان کی بھی مالی امداد نہ کی جاسکی۔
چیف کارپوریشن آفیسرسید علی عباس بخاری کہتےہیں کہ متعددانتہائی خطرناک عمارتوں کوخالی کرانےکےلیے نوٹسزجاری کئےجاچکےہیں، خطرناک عمارتوں کی تزئین و آرائش کی منصوبہ کررہےہیں۔

Malik Sultan Awan

Content Writer