ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومت نے سوشل میڈیا کےنئے قوانین کی منظوری دے دی

حکومت نے سوشل میڈیا کےنئے قوانین کی منظوری دے دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) سوشل میڈیا قوانین پر نظرثانی،وزارت آئی ٹی نے نئے قوانین کی منظوری دے دی۔سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں رجسٹریشن کیلئے چھ ماہ کی مہلت  دے دی گئی، پی ٹی اے کو غیر قانونی مواد بلاک کرنے یا نہ کرنے کا اختیار  بھی دے دیا گیا۔

وزارت آئی ٹی نےچیرمین پی ٹی اے کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی کے تشکیل کردہ نئے قوانین کی منظوری دے دی۔نئے قوانین میں غیرقانونی، گستاخانہ، فحش یا تحقیر آمیز مواد کو روکنے اور انھیں ہٹانے کیلیے قوانین مرتب کرلیے ہیں۔نئے قانون کے مطابق سروس فراہم کرنے والے افراد کو آن لائن مواد کو منتخب کرنے کے لیے رسائی ہٹانے یا بلاک کرنے کا پابند کیا جائے گا ۔

نئے قوانین کے تحت، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کسی بھی آن لائن مواد کے پھیلاؤ کو محدود یا رکاوٹ نہیں کرے گا پی ٹی اے صرف اسلام، سلامتی سالمیت اور پاکستان کے دفاع، پبلک آرڈر، پبلک ہیلتھ، پبلک سیفٹی کے خلاف مواد ہٹانے کی روادار ہوگی۔
نئے رولز کے مطابق پی ٹی اے ایسے مواد کو بھی ختم یا بلاک کردے گا جو تعزات پاکستان یا ضابطہ فوجداری کے طریقہ کار کے خلاف ہو اور جس سوشل میڈیا کمپنی کے پاکستان میں ڈیرھ لاکھ سے زائد صارفین ہیں وہ کمپنیاں اس ایکٹ پر عمل پیرا ہونگی اسلام آباد میں ایک مستقل رجسٹرڈ دفتر قائم کرنا ہوگا جس پر تمام کمپنیاں رجسٹرڈ کی جائے گی۔

نئے سوشل میڈیا رولز پر سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالدنے تویش کا اظہار کرتےہوئے کہاکہ نئے سوشل میڈیا رولز میں کافی کوتاہیاں کی گئی ہیں اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگائے بغیرقوانین کو دیکھیں گے۔

حکومت نے 11 فروری کو سوشل میڈیا قوانین کی منظوری دی تھی۔ سماجی حلقوں، اور ڈیجیٹل رائٹس کمپنیوں کی طرف سے سخت تنقید کے بعد رولز پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔حکومت نے چیئرمین پی ٹی اے کی سربراہی میں نظرثانی کیلیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔ 

Malik Sultan Awan

Content Writer