زاہد چودھری: موسم بدلتے ہی ڈینگی کا خطرہ بڑھ گیا لیکن انتظامات مکمل نہ ہوسکے، یکم جنوری سے 31مارچ تک 2300 ڈینگی ورکرز بھرتی نہ ہوسکے۔
ضلعی شعبہ صحت نے عملے کی شدید کمی دور کرنے کیلئے کورونا ویکسین پر مامور عملہ کو ڈینگی سرویلنس کی ذمہ داری بھی دیدی ۔ لاہور میں ڈینگی سرویلنس کیلئے جنوری سے مارچ تک 2300سے زائد ورکرز کی بھرتی کی اجازت مانگی گئی تھی ۔
اڑھائی ماہ گزر گئے لیکن ڈینگی ورکرز بھرتی ہی نہ ہوسکے ۔ڈینگی ورکرز نہ ہونے سے مچھروں کی افزائش روکنے کا عمل تعطل کا شکار ہے۔ڈینگی سرویلنس نہ ہونے سے گزشتہ برس ڈینگی وبا کا شہر کو سامنا کرنا پڑا تھا ۔ ڈینگی اینٹامالوجسٹ ، سپروائزر اور ،انوائرنمنٹ انسپکٹرز ڈینگی ورکرز کی سیٹوں پر بھرتی کی استدعا کہ گئی ہے ۔بھرتیوں میں تاخیر سے رواں سیزن کے دوران مطلوبہ ڈینگی سرویلنس سٹاف میسر ہی نہیں ہوگا۔